سوال:
میں نے ایک مرغیوں کا فارم کھول رکھا ہے، ہم مرغیوں کو فروخت نہیں کرتے، بلکہ ان سے انڈے حاصل کرکے انڈوں کو فروخت کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا فارم میں جو مرغیاں انڈوں کے لئے پالی گئی ہیں، ان پر زکوٰۃ واجب ہوگی؟
جواب: جو مرغیاں تجارت کی غرض سے نہ پالی گئی ہوں، بلکہ انڈے حاصل کرکے انڈوں کو فروخت کرنے کی غرض سے پالی گئی ہوں، تو ان مرغیوں پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی، البتہ اگر انڈوں کی مالیت زکوۃ کے نصاب کو پہنچ جائے اور اس پر سال بھی گزر جائے، تو اس صورت میں انڈوں کی مالیت پر زکوۃ واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (179/1، ط: دار الفکر)
الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب كذا في الهداية. ويقوم بالمضروبة كذا في التبيين وتعتبر القيمة عند حولان الحول بعد أن تكون قيمتها في ابتداء الحول مائتي درهم من الدراهم الغالب عليها الفضة كذا في المضمرات
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی