resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: زکوۃ کے مال سے میت کا قرضہ ادا کرنا کیسا ہے؟(6794-No)

سوال: مفتی صاحب ! میرے ذمہ زکوٰۃ کی ادائیگی واجب ہے، میرے والد صاحب کا انتقال ہوچکا ہے، ان کے ذمہ ایک شخص کا قرضہ تھا، جو ابھی تک ادا نہیں کیا گیا، کیا میں اپنے زکوۃ کے مال سے والد صاحب کی طرف سے قرضہ ادا کرسکتا ہوں اور اس سے میری زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟

جواب: میت کی طرف سے اس کے قرضہ کی ادائیگی کے لئے زکوۃ کی رقم خرچ کرنا جائز نہیں ہے، لہذا اگر زکوۃ کی رقم میت کے قرضہ کی ادائیگی میں خرچ کی جائے، تو اس سے زکوۃ ادا نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

حاشیۃ الطحطاوی علی الدر المختار: (425/1)
(لا) يصرف (إلى بناء) نحو (مسجد و) لا إلى (كفن ميت وقضاء دينه)
(قولہ وقضاء دينه) ای المیت لعدم التملیک۔۔الخ

الھندیۃ: (188/1، ط: دار الفکر)
ولا يجوز أن يكفن بها ميت، ولا يقضى بها دين الميت كذا في التبيين۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

zakat kay maal say mayyat ka qarza ada karna kaisa hai?, How is it to pay the debt of the deceased from Zakat wealth?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat