سوال:
اس روایت کی تصدیق فرمادیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو استغفار کرتا رہا، اس نے گناہ پر اصرار نہیں کیا، اگرچہ وہ دن بھر میں ستر بار اس گناہ کو دہرائے۔ (ابو داؤد، حدیث نمبر 1514)
جواب: سوال میں مذکور حدیث سنن أبی داود میں موجود ہے، نیز یہی روایت سنن ترمذی میں بھی موجود ہے، ذیل میں اس حدیث کو سند ومتن اور ترجمہ کے ساتھ ذکر کیا جاتا ہے:
١٥٠٩ حدثنا النفيلي حدثنا مخلد بن يزيد حدثنا عثمان بن واقد العمري عن أبي نصيرة عن مولىً لـأبي بكر الصديق عن أبي بكر الصديق رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: "ما أصر من استغفر وإن عاد في اليوم سبعين مرة".
(سنن أبي داود: ٢/ ٣٨٠ (١٥٠٩) کتاب الصلاۃ/ باب فی الاستغفار)
ترجمہ:
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا: جو استغفار کرتا رہا، اس نے گناہ پر اصرار نہیں کیا، اگرچہ وہ دن میں ستر مرتبہ بھی اس گناہ کا مرتکب ہوا ہو۔
فائدہ:
اس حدیث کی شرح میں علماء کرام نے فرمایا ہے کہ اس حدیث میں ستر کا عدد کثرت کو بیان کرنے کے لیے ہے، نیز گناہ کرنے کے بعد استغفار کا مطلب یہ نہیں ہے کہ "أستغفر اللہ" کہہ دے اور پھر گناہ میں ملوث ہو جائے، بلکہ استغفار سے مراد یہ ہے کہ اپنے کیے ہوئے گناہ پر سچے دل سے ندامت کے ساتھ استغفار کرے اور آئندہ نہ کرنے کا عزم بھی کرے۔
(بذل المجہود شرح سنن أبی داود: ٦/ ٢٤٩)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی