resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: زکوۃ میں مکان دینا(6866-No)

سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
زید نے بکر (بکر مستحق زکوۃ ہے) کو ایک دو کمرے کا فلیٹ زکوۃ کے مد میں ادا کیا(بکر کے علم میں نہیں ہے کہ یہ زکوۃ کا ہے، بلکہ ہدیہ کہہ کردیا)
بکر نے وہ دو کمرے کا فلیٹ اپنے ایک جاننے والے عمر کو بیچ دیا۔
عمر اس کو تین سال تک استعمال کرتا رہا، جب اس کی حالت خراب ہوگئی تو اس نے یہی فلیٹ زید کو ہدیہ کردیا۔
زید اس فلیٹ میں کچھ پیسے لگا کر بنوا کر ایک ضرورت مند کو جو مستحق زکوٰۃ ہے، زکوۃ کی مد میں دینا چاہتاہے۔
معلوم یہ کرناہے کہ کیا اس طرح زید کی زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟

جواب: صورت مسئولہ میں عمر کا زید کو فلیٹ ھدیہ کرنا اور پھر زید کا اس مکان کو زکوۃ میں دینا درست ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

العناية: (19/9، ط: دار الفكر)
الهبة عقد مشروع لقوله - عليه الصلاة والسلام - «تهادوا تحابوا» وعلى ذلك انعقد الإجماع (وتصح بالإيجاب والقبول والقبض) أما الإيجاب والقبول فلأنه عقد، والعقد ينعقد بالإيجاب، والقبول، والقبض لا بد منه لثبوت الملك.

الدر المختار: (116/6، ط: دار الفكر)
(وطاب لسيده وإن لم يكن مصرفا) للصدقة (ما أدى إليه من الصدقات فعجز) لتبدل الملك، وأصله حديث بريرة هي لك صدقة ولنا هدية (كما في وارث) شخص (فقير مات عن صدقة أخذها وارثه الغني، و)كما في (ابن سبيل أخذها ثم وصل إلى ماله وهي في يده)أي الزكاة، وكفقير استغنى وهي في يده فإنها تطيب له، بخلاف فقير أباح لغني أو هاشمي عين زكاة أخذها لا يحل لان الملك لم يتبدل.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

zakat mai makaan dena, Giving house in Zakat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat