عنوان: کمپنی کا ملازم کے تین دن دیر سے آنے پر پورے دن کی تنخواہ کاٹ لینا(688-No)

سوال: ملکی قوانین کے تحت ایک ملازم اگر کام پر دیر سے آئے تو اسکی لیٹ لگ جاتی ہے، مثلاً 9 بجے اگر کمپنی میں آنے کا ٹائم ہے اور کوئی ملازم 9:15 کے بعد آئے تو اسکی لیٹ لگ جاتی ہے، مہینے میں تین لیٹ پر ایک چھٹی کاٹ لی جاتی ہے، اگر کوئی کمپنی اس پالیسی پر چلے تو یہ ملازمین کے ساتھ نا انصافی کے زمرہ میں تو نہیں آیے گا۔؟

جواب: مذکورہ ملازم شریعت کی اصطلاح میں "اجیرخاص" کہلاتا ہے، یعنی کہ یہ ملازم "وقت "کا ملازم ہے اور اس کو تنخواہ اس کے عمل کی نہیں، بلکہ اس کے وقت کی دیجاتی ہے۔
زیر نظر مسئلہ میں حکومت کو چاہیے کہ اس کی تنخواہ اتنے ہی منٹ کی کاٹے، جتنے منٹ وہ غیر حاضر رہا ہے، باقی جتنے منٹ اس نے کام کیا ہے، اتنے منٹ کی تنخواہ کا وہ حقدار ہے۔
واضح رہے کہ ملازم کے اوقات کو کنٹرول کرنے کے لئے اور اس کو وقت پر حاضر کرنے کے لئے کچھ اور مناسب اقدامات اختیار کرنے چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (69/6، ط: دار الفکر)
(والثاني) وهو الأجير (الخاص) ويسمى أجير وحد (وهو من يعمل لواحد عملا مؤقتا بالتخصيص ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة وإن لم يعمل۔۔۔۔وليس للخاص أن يعمل لغيره ولو عمل نقص من أجرته بقدر ما عمل فتاوى النوازل

الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ: (289/1، ط: دار السلاسل)
الأجير الخاص: هو من يعمل لمعين عملا مؤقتا، ويكون عقده لمدة. ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة؛ لأن منافعه صارت مستحقة لمن استأجره في مدة العقد۔۔۔۔ويجب على الأجير الخاص أن يقوم بالعمل في الوقت المحدد له أو المتعارف عليه. ولا يمنع هذا من أدائه المفروض عليه من صلاة وصوم، بدون إذن المستأجر. وقيل: إن له أن يؤدي السنة أيضا، وأنه لا يمنع من صلاة الجمعة والعيدين، دون أن ينقص المستأجر من أجره شيئا إن كان المسجد قريبا ولا يستغرق ذلك وقتا كبيرا

الھندیۃ: (167/2، ط: دار الفکر)
يجوز التعزير للسلطان بأخذ المال وعندهما وباقي الأئمة الثلاثة لا يجوز كذا في فتح القدير. ومعنى التعزير بأخذ المال على القول به إمساك شيء من ماله عنده مدة لينزجر ثم يعيده الحاكم إليه لا أن يأخذه الحاكم لنفسه أو لبيت المال كما يتوهمه الظلمة إذ لا يجوز لأحد من المسلمين أخذ مال أحد بغير سبب شرعي كذا في البحر الرائق.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 714 Jan 22, 2019
company ka mulazim ky teen din der/dair sy aany /any par poory din ki tankhuwah /tankhawah kaatny/kaatnay ka hukum/hukm, Deduction a full day's pay by a company from employee who arrives three days late

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.