عنوان: مکان وغیرہ کے کرائے کی مقدار کتنی ہونی چاہیے؟(7060-No)

سوال: مفتی صاحب ! ہم نے 70 ہزار روپے ماہانہ کرائے پر گودام لیا ہے، ہر سال بعد دس فیصد کرایہ بڑھے گا، کیا اس طرح معاملہ کرنا صحیح ہے؟

جواب: شریعت مطہرہ نے کسی بھی چیز پر نفع حاصل کرنے کی مقدار اور حد مقرر نہیں فرمائی ہے، بلکہ ہر شخص کو اپنی مملوکہ اشیاء خواہ جتنے بھی نفع پر ہو، بیچنے یا کرائے پر دینے کی اجازت دی ہے، بشرطیکہ ظلم اور دھوکہ نہ ہو، البتہ مروت، ہمدردی اور انسانوں کی خیرخواہی کا تقاضہ یہ ہے کہ نفع اور کرائے کی مقدار کم، مناسب اور مارکیٹ کے مطابق رکھی جائے، بلاشبہ یہ عمل دنیا میں باعثِ برکت اور آخرت میں اجر و ثواب کا ذریعہ بنے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مسند احمد: (رقم الحدیث: 12591، 56/20، ط: مؤسسۃ الرسالۃ)
عن أنس بن مالك، قال: غلا السعر بالمدينة على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال الناس: يا رسول الله، غلا السعر، سعر لنا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الله المسعر القابض، الباسط الرزاق، إني لأرجو أن ألقى الله، وليس أحد منكم يطلبني بمظلمة في دم، ولا مال

الھدایۃ: (377/4، ط: دار احیاء التراث العربی)
قوله عليه الصلاة والسلام: "لا تسعروا فإن الله هو المسعر القابض الباسط الرازق" ولأن الثمن حق العاقد فإليه تقديره۔۔إلا إذا تعلق به دفع ضرر العامة على ما نبين.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 495 Mar 13, 2021
makaan wagaira kay kiraye ki miqdaar kitni honi chahiye?, How much should be the amount of rent for house etc.?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.