عنوان: بیوہ، دو بیٹیوں، تین بھائی اور تین بہنوں میں میراث کی تقسیم(7075-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک شخص نے اپنے ورثاء میں بیوہ، دو بیٹیاں، تین بھائی اور تین بہنیں چھوڑی ہیں، ان میں مرحوم کی میراث کی تقسیم کس تناسب سے ہوگی؟
مرحوم کے بھائی اور بہن اپنا حصہ مرحوم کی بیٹیوں اور بیوہ کو دینا چاہتے ہیں، تو اس کو ہدیہ کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟

جواب:
(1) مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ اور غیر منقولہ کو دو سو سولہ (216) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو ستائیس (27)، دو بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو بہتر (72)، تین بھائیوں میں سے ہر ایک بھائی کو دس (10) اور تین بہنوں میں سے ہر ایک بہن کو پانچ (5) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو
بیوہ کو % 12.5 فیصد
ہر ایک بیٹی کو % 33.33 فیصد
ہر ایک بھائی کو % 4.629 فیصد
ہر ایک بہن کو % 2.314 فیصد ملے گا۔
(2) میراث میں جائیداد کی تقسیم سے پہلے کسی وارث کا اپنے شرعی حصہ سے بلا عوض دست بردار ہوجانا شرعاً معتبر نہیں ہے، البتہ ترکہ تقسیم ہوجانے کے بعد اپنے حصہ پر قبضہ کرکے پھر کسی کو دینا چاہے یا کسی کے حق میں دست بردار ہوجائے، تو یہ شرعاً جائز اور معتبر ہوگا، لہذا صورت مسئولہ میں مرحوم کے بھائی اور بہن قبضہ سے پہلے اپنا شرعی حصہ مرحوم کی بیٹیوں اور بیوہ کو نہیں دے سکتے، بلکہ اپنے حصے پر قبضہ کرنے کے بعد اگر وہ اپنا حصہ مرحوم کی بیٹیوں اور بیوہ کو ہدیہ کرنا چاہیں، تو کرسکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 11- 12)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَیْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَۚ....الخ
فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۗ....الخ

شرح المجلۃ لسلیم رستم باز: (رقم المادۃ: 837)
"تنعقد الہبۃ بالإیجاب والقبول، وتتم بالقبض الکامل؛ لأنہا من التبرعات، والتبرع لا یتم إلا بالقبض".

تکملۃ رد المحتار: (کتاب الدعوی، 505/7، ط: سعید)
" الإرث جبري لَا يسْقط بالإسقاط".

الأشباہ و النظائر: (ما یقبل الاسقاط من الحقوق و ما لا یقبلہ، ص: 309، ط: قدیمی)
"لَوْ قَالَ الْوَارِثُ: تَرَكْتُ حَقِّي لَمْ يَبْطُلْ حَقُّهُ؛ إذْ الْمِلْكُ لَا يَبْطُلُ بِالتَّرْك".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 892 Mar 16, 2021
bewah do betion teen bhai or teen behno mai meeras ki taqseem , Distribution of inheritance among widow, two daughters, three brothers and three sisters

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.