سوال:
مفتی صاحب ! مجھے روزوں میں پانی کی متلیاں ہوتی ہیں، تو میرے روزے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر روزے کے دوران بلا اختیار اور بلا قصد خود بخود قے ہوگئی تو روزہ فاسد نہیں ہوگا٬ اور اگر اپنے اختیار سے منہ بھر قے کی ہو٬ تو روزہ فاسد ہو جائے گا٬ قے چاہے خون کی ہو٬ پانی کی یا کھانے وغیرہ کی، سب کا حکم ایک ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (باب ما یفسد الصوم و ما لا یفسدہ، 392/3- 393، ط: زکریا)
"وإن ذرعه القيء وخرج ولم یعد لا یفطر مطلقاً ملأ أو لا، فإن عاد بلا صنعہ ولو ہو ملأ الفم مع تذکرہ للصوم لا یفسد، خلافاً للثاني، وإن أعادہ أفطر إجماعًا إن ملأ الفم وإلا لا، ہوالمختار۔ وإن استقاء أي طلب القي عامداً أي متذکرًا لصومہ إن کان مِلء الفم فسد بالإجماع مطلقًا، وإن أقل لا، عند الثاني وہو الصحیح۔ لکن ظاہر الروایۃ کقول محمدؒ إنہ یفسد کما في الفتح عن الکافي"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی