عنوان: امیر شخص کے بالغ لڑکے کو زکوۃ دینے کا شرعی حکم(7099-No)

سوال: مفتی صاحب! کیا کسی امیر شخص کے بالغ لڑکے کو زکوۃ دینا جائز ہے، جبکہ وہ کافی مجبور ہو۔ رہنمائی فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ بالغ اولاد اور باپ کی ملکیت الگ الگ شمار ہوتی ہے، اس لیے باپ کے صاحب نصاب ہونے سے بالغ بچے صاحب نصاب شمار نہیں ہوں گے ، لہذا کسی مال دار صاحب نصاب شخص کے غریب مستحق زکوة بالغ لڑکے کو زکوة دینا جائز ہے، البتہ اگر ایسا لڑکا مجبور اور ضرورت مند نہ ہو، تو اس کے لیے زکوة نہ لینا زیادہ بہتر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (باب المصرف، 249/2، ط: سعید)
(و) ا إلى (طفله) بخلاف ولده الكبير وأبيه وامرأته
الفقراء وطفل الغنية، فيجوز لانتفاء المانع.
قوله: (ولا إلى طفله) أي: الغنى فيصرف إلى البالغ ولوذکر ا صحيحا، قهستانی، فأفاد أن المراد بالطفل غير البالغ، ذكراكان أو أنثى في عيال.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 548 Mar 19, 2021
ameer shakhs kay baaligh larkay ko zakat dene ka shar'ee hukum, Shariah ruling / order to give zakat to the adult son of a rich person

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.