عنوان: جمعہ کے دن عصر کے بعد اسی مرتبہ پڑھے جانے والے درود شریف کا حدیث سے ثبوت(719-No)

سوال: جمعہ کے دن عصر کے بعد جو درود شریف پڑھا جاتا ہے،کیا وہ حدیث سے ثابت ہے یا نہیں؟

جواب: من صلی صلاة العصر من یوم الجمعۃ فقال قبل ان یقوم من مکانہ :اللھم صل علی محمد النبی الامی وعلی الہ وسلم تسلیما ثمانین مرة،غفرت لہ ذنوب ثمانین عاما، وکتبت لہ عبادة ثمانین سنۃ.
جو شخص جمعہ کے دن عصر کے بعد اپنی جگہ سے کھڑا ہونے سے پہلے یہ درود شریف اسی(۸۰)مرتبہ پڑھے: اللھم صل علی محمد النبی الامی وعلی الہ وسلم تسلیما‘‘ اس کے اسی(۸۰)سال کے گناہ معاف کردیئےجاتے ہیں اور اسی(۸۰)سال کی عبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے۔
اس حدیث شریف کی تحقیق سے متعلق دو باتیں پیش نظر ہیں:
پہلی بات: جمعہ کے دن مطلقا اسی(۸۰) مرتبہ درود شریف پڑھنے کا ثبوت
حدیث مبارک کو مندرجہ ذیل محدثین نے اپنی کتب میں ذکر کیا ہے:
1_علامہ ابن شاہین اپنی کتاب ’’الترغیب فی فضائل الاعمال وثواب ذلک ‘‘(94/1، ط دارابن جوزی سعودیہ )میں یہ حدیث نقل کی ہے۔
2_ابو شجاع شیرَوَیہ بن شَھرَدار الدیلمی نے اپنی کتاب ’’مسند الفردوس بماثور الخطاب‘‘(408/2، دارالکتب العلمیہ بیروت )میں اس حدیث کو ذکر کیا ہے۔
لہذا یہ بات ثابت ہوگئی کہ جمعہ کے دن ۸۰ مرتبہ درود شریف پڑھنے پر۸۰ سال کے گناہ معاف ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔

دوسری بات:جمعہ کے دن عصر کے بعد خاص درود شریف پڑھنے پر ۸۰ سا ل کے گناہوں کی معافی اور ۸۰ سال کی عبادت کی بشارت کاثبوت:

ذخیره احادیث میں اس قسم کی دو روایات ملتی ہیں۔
علامہ سخاوی نے دونوں روایات کو ’’القول البدیع ‘‘"(380, 381, ط مؤسسه الريان،مدینہ) میں ذکر کیا ہے۔:
وفی لفظ عند ابن بشکوال من حدیث ابی ہریرة ایضا:من صلی صلاة العصر من یوم الجمعۃ فقال قبل ان یقوم من مکانہ :اللھم صل علی محمد النبی الامی وعلی الہ وسلم تسلیما ثمانین مرة غفرت لہ ذنوب ثمانین عاما و کتبت لہ عبادة ثمانین سنة.
وعن سہل بن عبداللہ قال:من قال فی یوم الجمعۃ بعد العصر :اللھم صل علی محمد النبیی الامی وعلی الہ وسلم ثمانین مرة :غفرت لہ ذنوب ثمانین عاما.اخرجہ ابن بشکوال۔

ان دو روایات میں تین فرق ہیں۔
۱۔پہلی روایت میں’’ قبل ان یقوم من مکانہ‘‘کے الفاظ ہیں،جب کہ دوسری اس سے خالی ہے۔
۲۔اسی طرح پہلی میں ’’وسلم تسلیما‘‘ہے جب کہ دوسری روایت میں تسلیما کا لفظ نہیں ہے۔
۳۔پہلی میں ’’کتبت لہ عبادة ثمانین سنة‘‘کے الفاظ بھی ہیں، جبکہ دوسری میں صرف ’’غفرت لہ ذنوب ثمانین عاما‘‘کے الفاظ آتے ہیں۔
علامہ سخاوی نے اپنی کتاب ’’القول البدیع‘‘میں اس درود پاک کو ذکر کر کے اس کی نہایت عمدہ تحقیق پیش کی ہے اور ضعف کا حکم لگا کر اس حدیث کے طرق پیش کئے ہیں،
بہر حال مذکورہ ہر حدیث کا مضمون دوسرے کا مؤید بنتا ہے۔
لہذا اس تمام بحث کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اگر یہ روایت موضوع و من گھڑت ہوتی تو علامہ سخاوی جیسے بلند پایہ عالم جنہوں نے معتبر و غیر معتبر روایات میں فرق اور فتاوی حدیثیہ کے بارے میں دو کتابیں لکھیں:المقاصد الحسنۃ اور الاجوبة المرضية،وہ کس طرح اپنی کتاب میں ایسی حدیث ذکر کرسکتے ہیں جو موضوع ہو اور اسے ذکر کرنا تحقیق کے خلاف ہو۔اس قسم کے محقق سے یہ با ت بعید ہے۔

تحقیق کا خلاصہ:
۱۔جمعہ کے دن عصر کے بعد پڑھے جانے والا خاص درود شریف کا ثبوت احادیث کی کتابوں سے ملتا ہے۔
۲۔ثواب کی نیت سے اس کو پڑھ سکتے ہیں۔
۳۔اس کو بیان بھی کرسکتے ہیں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دے سکتے ہیں۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 7654 Jan 26, 2019
Juma kae din asar kae baad pirhae janay walay khaas darrod shareef ki tehqeeq, Research on reciting special darood shareef on Friday after asar prayers

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.