عنوان: کاروبار کے لیے قرض پر رقم دے کر اس پر مشروط نفع لینے کا شرعی حکم(7366-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی سے 10 لاکھ روپے بطور کاروبار کے قرضہ لے اور ابتداء سے یہ طے کرے کہ ایک لاکھ نفع کے ساتھ واپس کروں گا یا طے کرے کہ 10 لاکھ کے مال میں 10 فیصد نفع کے ساتھ پیسے واپس کروں گا۔ کیا یہ صورت جائز ہے یا نہیں، اگر جائز ہے تو نقصان میں کیسے شریک کیا جائے گا؟

جواب: صورت مسئولہ میں چونکہ رقم دینے والے نے یہ رقم قرض پر دی ہے، اور قرض پر نفع لینا سود ہے٬ جو کہ ناجائز اور حرام ہے٬ لہذا مذکورہ صورت میں قرض کی اصل رقم ہی واپس لینا ضروری ہے٬ اس پر اضافی رقم دینا اور قرض دینے والے کیلئے اسے وصول کرنا، یہ سودی عمل ہے، جو کہ ناجائز اور حرام ہے٬ اس سے بچنا ضروری ہے٬ نیز سودی معاملہ کرنے پر صدق دل سے توبہ واستغفار کرنا بھی لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 278)
یا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَo

السنن الکبری للبیہقي: (باب کل قرض جر منفعۃ فہو ربا، رقم الحدیث: 11092)
عن فضالۃ بن عبید صاحب النبي صلی اﷲ علیہ وسلم أنہ قال: کل قرض جر منفعۃ فہو وجہ من وجوہ الربا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1198 Apr 25, 2021
karoobar kay liye qarz par day kar us par mashroot nafa lene ka shar'ee hukum, Shari'a ruling on taking conditional profit on loan by lending money for business

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.