سوال:
اس حدیث کی تصدیق فرمادیں: "حضرت انس بن مالک رضی اللّٰہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ام سلیم رضی اللّٰہ عنہا حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے ایسے کلمات سکھا دیں، جن کے ذریعے میں اللّٰہ تعالیٰ سے دعا مانگا کروں تو آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم 10 مرتبہ سبحان اللہ، 10 مرتبہ الحمدللہ اور 10 مرتبہ اللہ اکبر پڑھ کر اللّٰہ تعالیٰ سے اپنی حاجت مانگا کرو، اس کے جواب میں اللّٰہ تعالیٰ فرماتے ہیں: میں نے تمہارا کام کر دیا، میں نے تمہارا کام کر دیا"۔
جواب: جی ہاں! سوال میں مذکور حدیث "صحیح"ہے، حدیث کا ترجمہ، تخریج اور اسنادی حیثیت درج ذیل ہے:
ترجمہ:حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے ایسے کلمات سکھا دیں، جن کو میں نماز میں پڑھا کروں تو آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا: "تم 10 مرتبہ سبحان الله، 10 مرتبہ الحمدللہ اور 10 مرتبہ الله اکبر پڑھ کر الله تعالیٰ سے اپنی حاجت مانگا کرو، اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: میں نے تمہارا کام کر دیا، میں نے تمہارا کام کر دیا"۔(مسند احمد: حدیث نمبر: 12207) (1)
تخریج الحدیث:
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ (م 241ھ)نے اپنى کتاب "مسند احمد" ج19ص 240، رقم الحدیث (12207)، ط: مؤسسة الرسالة، میں نقل کیا ہے۔
امام ترمذی رحمہ اللہ (م 279ھ) نے اپنى کتاب "سنن الترمذي" ج2ص 347، رقم الحدیث (481)، ط: دار الغرب الاسلامی، میں نقل کیا ہے۔
امام نسائى رحمہ اللہ (م 303ھ) نے اپنى کتاب "السنن الكبرى " ج2ص 78، رقم الحدیث (1223)،مؤسسة الرسالة، میں نقل کیا ہے۔
امام ابو یعلى الموصلى رحمہ اللہ (م 307ھ ) نے اپنى کتاب "مسند أبي يعلى "ج7ص 271، رقم الحدیث (4292)،ط: دار المأمون للتراث-دمشق،میں نقل کیا ہے۔
امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ (م 311ھ) نے اپنى کتاب "صحيح ابن خزيمة " ج2ص 31، رقم الحدیث (850)، ط: مؤسسة الرسالة،میں نقل کیا ہے۔
امام ابن حبان رحمہ اللہ (م 354ھ) نے اپنى کتاب "صحيح ابن حبان "ج5ص 353، رقم الحدیث (2011)، ط: مؤسسة الرسالة، میں نقل کیا ہے۔
امام طبرانی رحمہ اللہ (م 360ھ) نے اپنى کتاب "الدعاء" ص 230، رقم الحدیث (725)، ط: دار الكتب العلمية، میں نقل کیا ہے۔
امام حاکم رحمہ اللہ (م 405ھ) نے اپنى کتاب "المستدرك على الصحيحين "ج1ص 385، رقم الحدیث (937)، ط: دار الكتب العلمية، میں نقل کیا ہے۔
امام بیہقی رحمہ اللہ (م 458ھ) نے اپنى کتاب "شعب الإيمان " ج4ص 464، رقم الحدیث (2818)، ط: مكتبة الرشد،میں نقل کیا ہے۔
حدیث کى اسنادى حیثیت:
امام ترمذی رحمہ اللہ (م 279ھ) نے اس حدیث کو اپنى کتاب "سنن الترمذی " میں اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد اس حدیث کو "حسن غریب " قرار دیا ہے۔
حافظ ابن حجر عسقلانى رحمہ اللہ (م 852ھ) نے اس حدیث کو اپنى کتاب "نتائج الافکار" ج 5 ص 161، ط: دار ابن کثیر، میں نقل کرنے کے بعد اس حدیث کو "صحیح " قرار دیا ہے۔ (2)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
(1) مسند أحمد :(19/ 240، رقم الحدیث(12207)، ط: مؤسسة الرسالة)
عن أنس بن مالك قال: جاءت أم سليم إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله، علمني كلمات أدعو بهن قال: " تسبحين الله عشرا، وتحمدينه عشرا، وتكبرينه عشرا، ثم سلي حاجتك، فإنه يقول: قد فعلت، قد فعلت ".
(2) والحدیث أخرجہ الترمذی فی "سننه"(أبواب الوتر/ باب ما جاء في صلاة التسبيح، 2/ 347، رقم الحدیث (481)، ط: دار الغرب الإسلامي-بيروت، وقال: حديث أنس حديث حسنٌ غريبٌ. وأخرجه الحافظ في "نتائج الأفكار" 5/161، ط:دار ابن كثير-بيروت، من طريق وكيع وعبد الله بن المبارك، كلاهما عن عكرمة بن عمار، به، وقال: هذا حديثٌ صحيحٌ.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی