سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک اہم سوال ہے، آج کل ایک نیا فتنہ برپا ہے، نوجوان حضرات اس میں خصوصی مبتلا ہیں، وہ یہ کہ موبائل می ایک ایپ ہے، جس می ویڈیو دیکھنے سے آپ کے اکاونٹ می پیسے آتے ہیں، جس کا نام سنیک ویڈیو ہے۔
مفتی صاحب اس کا شرعی حکم بیان فرما کر مشکور فرمائیں۔
مفتی صاحب! بتاتا چلوں کہ اس میں دینی ویڈیو، فنی ویڈیو، ناچ گانے والی ویڈیو، حکیمی نسخے اور شعر و شاعری ہوتی ہے۔
برائے مہربانی اس کا جواب دیں۔
جواب: دستیاب معلومات کے مطابق اسنیک ویڈیو (Snack Video) ایپلی کیشن بھی دورِ حاضر میں بڑھتا ہوا سوشل میڈیا کا ایک انتہائی خطرناک فتنہ ہے، اس ایپ کا شرعی نقطہ نظر سے استعمال متعدد مفاسد کی بنا پر ناجائز ہے، اس کے چند مفاسد درج ذیل ہیں:
1۔۔ اس میں جان دار کی تصویر سازی اور ویڈیو سازی ہوتی ہے، جو شرعاً حرام ہے۔
2۔۔اس میں عورتیں بے ہودہ ویڈیو بناکر پھیلاتی ہیں۔
3۔۔ نامحرم کو دیکھنے کا گناہ۔
4۔۔ میوزک اور گانے کا عام استعمال ہے۔
5۔۔ مرد و زن ناچ گانے پر مشتمل ویڈیو بناتے ہیں۔
6۔۔ فحاشی اور عریانی پھیلانے کا ذریعہ ہے۔
7۔۔ وقت کا ضیاع اور لہو و لعب ہے۔
8۔۔ اس میں دوسرے کے مذاق اڑانے اور استہزا پر مشتمل ویڈیوز بنائی جاتی ہیں۔
9۔۔ نوجوان بلکہ بوڑھے بھی پیسے کمانے کی لالچ میں طرح طرح کی ایسی حرکتیں کرتے ہیں، جنہیں کوئی سلیم الطبع شخص گوارا تک نہ کرے۔
یہ سب شرعاً ناجائز امور ہیں، اور اس ایپ کو استعمال کرنے والا لامحالہ ان گناہوں میں مبتلا ہوجاتا ہے، اس سے بچنا تقریباً ناممکن ہے، لہذا اس ایپلی کیشن کا استعمال جائز نہیں ہے، اور اس کے ذریعے پیسے کمانا بھی جائز نہیں ہے۔
ماخذہ: فتاوی جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر : 144210201096
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی