سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! نکاح کے دوران اگر دونوں گواہ گونگے ہوں تو نکاح ہوجاتا ہے؟
جواب: شریعت اسلامی نے گواہ بننے کے لیے چند شرائط مقرر کی ہیں، جن کا گواہی دینے والے کے اندر پایا جانا ضروری ہے، ان شرائط میں سے ایک شرط قوت گویائی بھی ہے، پس اگر کوئی شخص گونگا ہو تو وہ گواہ بننے کا شرعاً اہل نہیں ہے، لہذا گونگے شخص کے گواہ بننے کی صورت میں کیا گیا نکاح شرعاً معتبر نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (شروط اداء الشھادۃ، 564/6)
لما قال العلامۃ وھبۃ الزحیلیؒ: النطق: اشترط الحنفیۃ والشافعیۃ والحنابلۃ ان یکون الشاھد ناطقًا فلاتقبل شھادۃ الاخرس وان فہمت اشارتہ لان الاشارۃ لاتعتبر فی الشھادات لانھا تتطلب الیقین وانما المطلوب التلفظ بالشھادۃ۔
فتاویٰ حقانیہ: (512/5)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی