سوال:
السلام علیکم، اگر عشاء کی فرض نماز کی دوسری رکعت میں سورۃ الرحمن کی آیت نمبر 32 اور 33 پڑھی، آیت نمبر 34 اور 35 بھول گئے اور آیت نمبر 36 سے تلاوت جاری رکھی، آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیا، ایسی صورت میں نماز ہوگئ یا دہرانی ہوگی؟
جواب: اگر نماز میں دورانِ قرأت چند آیتیں چھوٹ گئیں یا قرآن کے کچھ الفاظ چھوڑ دئیے گئے اور اس چھوڑنے سے معنی کے اندر کوئی تبدیلی پیدا نہیں ہوئی ہو، تو ایسی صورت میں نماز ادا ہوجاتی ہے، سجدہ سہو یا نماز کو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
صورت مسئولہ میں آپکی نماز درست ہو گئی ہے، اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (630/1، ط: دار الفکر)
ومنها زلة القارئ فلو في إعراب أالخفيف مشدد وعكسه، أو بزيادة حرف۔۔۔۔ولو زاد كلمة أو نقص كلمة أو نقص حرفا، أو قدمه أو بدله بآخر نحو من ثمره إذا أثمر واستحصد - تعالى جد ربنا - انفرجت بدل - انفجرت - إياب بدل - أواب - لم تفسد ما لم يتغير المعنى إلا ما يشق تمييزه كالضاد والظاء فأكثرهم لم يفسدها وكذا لو كرر كلمة؛ وصحح الباقاني الفساد إن غير المعنى نحو. رب رب العالمين للإضافة كما لو بدل كلمة بكلمة وغير المعنى نحو: إن الفجار لفي جنات؛ وتمامه في المطولات.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی