سوال:
اگر کسی حدیث میں وضاحت کے ساتھ دوسری جماعت کروانے سے منع کیا گیا ہو تو وہ حدیث بتا دیں۔
جواب: حضورِ انورﷺکے زمانہ مبارک اور خلفائے اربعہ وصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے زمانوں میں مساجد میں صرف ایک ہی مرتبہ جماعت کا معمول تھا، پہلی جماعت کے بعد پھر جماعت کرنے کا طریقہ اور رواج نہیں تھا۔
مصنف لابن ابی شیبہ کی ذکر کردہ روایت کے مطابق صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے عمل سے جماعت ثانیہ کی ممانعت معلوم ہوتی ہے۔
’’عن الحسن قال: کان أصحاب رسول الله ﷺ، إذا دخلوا المسجد، وقد صلي فیه، صلوافرادي‘‘.
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ جب مسجد میں داخل ہوتے اور نماز ہوچکی ہوتی تو تنہا نماز پڑھتے۔
(المصنف لابن أبي شیبة، کتاب الصلاة، باب من قال: یصلون فرادی، ولایجمعون. مؤسسة علوم القرآن جدید ۵/۵۵، رقم:۷۱۸۸)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
المصنف لابن أبي شیبة: (کتاب الصلاة، رقم الحدیث: 7188، ط: مؤسسة علوم القرآن جدید)
’’عن الحسن قال: کان أصحاب رسول الله ﷺ، إذا دخلوا المسجد، وقد صلي فیه، صلوافرادي‘‘.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی