سوال:
السلام عليكم، ہمارے پاس ایسی گائے کی نسل کی بچھڑے ہیں، جس کی عمر دو سال سے زائد ہے، جن کو دن میں کم نظرآتا ہے اور رات میں پورا نظر آتا ہے، سورج کی وجہ سے یعنی پلکیں بکل سفید ہوتی ہیں، اور جانور بھی مکمل سفید ہوتا ہے، جس کی وجہ سے دن میں کم دکھتا ہے، تو ایسے جانور کا قربانی کا کیا حکم ہے اور ہم ایسے جانور نسل بڑھا رہے ہیں کیونکہ اس کا مانگ مارکیٹ میں زیادہ ہے، آپ حضرات اس کی قربانی کا حکم بیان فرمادیں۔ اللہ تعالیٰ آپ حضرات کو جزاء خیر عطاء کردے۔
جواب: صورت مسئولہ میں اگر مذکورہ جانور کو دن کے اوقات میں بالکل بھی نظر نہیں آتا، یا نظر تو آتا ہے، لیکن اس کی بینائی میں ایک تہائی سے زیادہ کی کمی ہوجاتی ہے، تو اس صورت میں ایسے جانور کی قربانی جائز نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (297/5، ط: دار الفکر)
وَلَا تَجُوزُ الْعَمْيَاءُ وَالْعَوْرَاءُ الْبَيِّنُ عَوَرُهَا،....وَلَوْ ذَهَبَ بَعْضُ هَذِهِ الْأَعْضَاءِ دُونَ بَعْضٍ مِنْ الْأُذُنِ وَالْأَلْيَةِ وَالذَّنَبِ وَالْعَيْنِ ذَكَرَ فِي الْجَامِعِ الصَّغِيرِ إنْ كَانَ الذَّاهِبُ كَثِيرًا يَمْنَعُ جَوَازَ التَّضْحِيَةِ، وَإِنْ كَانَ يَسراً لا یمنع،....وَالصَّحِيحُ أَنَّ الثُّلُثَ وَمَا دُونَهُ قَلِيلٌ وَمَا زَادَ عَلَيْهِ كَثِيرٌ، وَعَلَيْهِ الْفَتْوَى، كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ.
وَإِنَّمَا يُعْرَفُ ذَهَابُ قَدْرِ النِّصْفِ أَوْ الثُّلُثِ مِنْ الْعَيْنِ بِأَنْ تُشَدَّ الْعَيْنِ الْمَعِيبَةِ بَعْدَ أَنْ لَا تَعْتَلِفَ الشَّاةُ يَوْمًا أَوْ يَوْمَيْنِ، ثُمَّ يُقَرَّبُ الْعَلَفُ إلَيْهَا قَلِيلًا قَلِيلًا، فَإِذَا رَأَتْهُ مِنْ مَوْضِعٍ أُعْلِمَ ذَلِكَ الْمَوْضِعُ، ثُمَّ تُشَدُّ عَيْنُهَا الصَّحِيحَةُ وَيُقَرَّبُ الْعَلَفُ إلَى الشَّاةِ قَلِيلًا قَلِيلًا حَتَّى إذَا رَأَتْهُ مِنْ مَكَان أُعْلِمَ ذَلِكَ الْمَكَانُ، ثُمَّ يُقَدَّرُ مَا بَيْنَ الْعَلَامَةِ الْأُولَى وَالثَّانِيَةِ مِنْ الْمَسَافَةِ، فَإِنْ كَانَتْ الْمَسَافَةُ بَيْنَهُمَا الثُّلُثَ فَقَدْ ذَهَبَ الثُّلُثُ وَبَقِيَ الثُّلُثَانِ، وَإِنْ كَانَ نِصْفًا فَقَدْ ذَهَبَ النِّصْفُ وَبَقِيَ النِّصْفُ، كَذَا فِي الْكَافِي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی