سوال:
میری عمر 23 سال ہے، میں ایک جگہ پر ملازمت کرتا ہوں، مجھے حفظ کرنے کا بھی شوق ہے، جبکہ ملازمت کی وجہ سے کسی مدرسہ نہیں جاسکتا، آپ مجھے گھر میں خود ہی حفظ کرنے کا طریقہ بتادیں۔
جواب: قرآن کریم حفظ کرنا بہت بڑی سعادت کی بات ہے، احادیث مبارکہ میں قرآن کریم حفظ کرنے کے بہت سے فضائل وارد ہوئے ہیں، اس لیے اس کے حفظ کرنے کے لیے جتنا زیادہ سے زیادہ وقت نکالا جائے بہتر ہے، لیکن اگر آپ کے پاس وقت کی قلت ہے اور اسی تھوڑے سے وقت میں آپ حفظ قرآن کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو چاہیے کہ ابتدا میں قرآن کریم کی چھوٹی چھوٹی سورتیں زبانی یاد کریں، اس کے بعد جو اہم سورتیں (مثلاً: سورہ یٰس، سورہ رحمن، سورہ مُلک، سورہ بقرہ وغیرہ) ہیں، ان کو یاد کرنے کی کوشش کریں، اس کے بعد اپنی استعداد اور وقت کو دیکھتے ہوئے مزید سورتیں یاد کریں، اس طرح ان شاءاللہ آپ کے لیے قرآن کریم حفظ کرنے میں سہولت رہے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (باب ماجاء في تعلیم القرآن، رقم الحدیث: 2907، ط: دار الحدیث)
عن عثمان بن عفان رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ۔
و فیہ ایضاً: (رقم الحدیث: 2915، ط: دار الحدیث)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَجِيءُ القُرْآنُ يَوْمَ القِيَامَةِ فَيَقُولُ: يَا رَبِّ حَلِّهِ، فَيُلْبَسُ تَاجَ الكَرَامَةِ، ثُمَّ يَقُولُ: يَا رَبِّ زِدْهُ، فَيُلْبَسُ حُلَّةَ الكَرَامَةِ، ثُمَّ يَقُولُ: يَا رَبِّ ارْضَ عَنْهُ، فَيَرْضَى عَنْهُ، فَيُقَالُ لَهُ: اقْرَأْ وَارْقَ، وَتُزَادُ بِكُلِّ آيَةٍ حَسَنَةً۔‘‘
تفسیر القرطبی: (26/1، ط: دار الکتب المصریۃ)
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ’اَلْقُرْآنُ أَفْضَلُ مِنْ کُلِّ شَيْئٍ فَمَنْ وَقَّرَ الْقُرْأٰنَ فَقَدْ وَقَّرَ اللّٰہَ وَمَنِ اسْتَخَفَّ بِالْقُرْآنِ اسْتَخَفَّ بِحَقِّ اللّٰہِ تَعَالٰی ، حَمَلَۃُ الْقُرْآنِ ہُمُ الْمَحْفُوْفُوْنَ بِرَحْمَۃِ اللّٰہِ الْمُعَظِّمُوْنَ کَلَامَ اللّٰہِ الْمُلْبَسُوْنَ نُوْرَ اللّٰہِ فَمَنْ وَالَاہُمْ فَقَدْ وَالَی اللّٰہَ وَمَنْ عَادَاہُمْ فَقَدِ اسْتَخَفَّ بِحَقِّ اللّٰہِ تَعَالٰی۔‘‘
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی