عنوان: سالے کو فون کرکے تین بار کہنا کہ "تیری بہن کو طلاق"(8414-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں شادی کر کے کراچی سے راولپنڈی گئی تھی، طبیعت کراب ہونے کی وجہ سے میرے شوہر 15 دن کے لیے مجھے کراچی چھوڑ گئے، کورونا کی وجہ سے میری واپسی میں تاخیر ہوگئی، میری جٹھانی کی غلط بیانی کی وجہ سے ہم دونوں میں لڑائی ہوگئی، میرے جیٹ مجھے لینے آرہے تھے، میری فیملی نے کہا کہ اپنے بڑوں کو لاؤ، ہم ایسے نہیں بھیجیں گے، لڑائی جھگڑے میں میرے پھوپھا نے ان کی ماں کو گندی گالیاں دیں، جس پر میرے شوہر نے میرے برے بھائی کو فون کر کے کہا کہ میں تیری بہن کو طلاق دیتا ہوں، ایسا اس نے تین بار کہا۔
اب وہ کہتا ہے کہ مجھے تم لوگوں نے مجبور کیا، اس لیے میں نے ایسے کہا، اب وہ رجوع کرنا چاہتا ہے، ہمارا ایک چھوٹا بیٹا ہے، مجھے طلاق اس نے نہ لکھ کر دی ہے اور نہ میں نے کانوں سے سنی ہے۔
اس معاملہ میں شرعی رہنمائی فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ ایک ہی وقت میں دی گئی تین طلاقیں، شریعت کی نظر میں تین ہی واقع ہوتی ہیں، اس کے بعد بیوی اپنے شوہر پر حرام ہو جاتی ہے، اور تین طلاقوں کے بعد شوہر کو رجوع کا حق حاصل نہیں ہوتا ہے۔
یہ حکم قرآن کریم، احادیث نبویہ سے ثابت ہے، جمہور صحابہ و تابعین رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اجماع بھی اسی پر ہے، اور ائمہ اربعہ رحمہم اللہ تعالی کا بالاتفاق یہی مسلک ہے۔
صورت مسئولہ میں چونکہ شوہر نے الفاظ طلاق زبان سے ادا کردیے ہیں، اس لئے طلاق واقع ہوگئی ہے، طلاق کے واقع ہونے کے لئے بیوی کا سننا یا اس کو لکھ کر دینا ضروری نہیں ہے، اب ان دونوں میاں بیوی میں رجوع نہیں ہو سکتا، البتہ اگر عورت پہلے شوہر کی عدت گزار کر کسی اور مرد سے نکاح کرے، اور اس سے ازدواجی تعلقات قائم کرے، پھر وہ اسے طلاق دیدے یا اس کا انتقال ہو جائے ، اسکے بعد وہ عورت عدت گزار کر پہلے شوہر سے نکاح کرنا چاہے، تو اس کے لئے ایسا کرنا جائز ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الایة: 230)
فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ....الخ

تفسیر روح المعانی: (535/1، ط: دار الکتب العلمیة)
"فإن طلقہا‘‘ متعلقا بقولہ سبحانہ ’’الطلاق مرتان‘‘.… فلاتحل لہ من بعد‘‘ أي من بعد ذلک التطلیق ’’حتی تنکح زوجاًغیرہ‘‘ أي تتزوج زوجا غیرہ ویجامعہا".

سنن أبي داود: (باب اللعان، رقم الحدیث: 2250، ط: المکتبة العصریة)
"عن سہل بن سعد قال :فطلقہا ثلاث تطلیقات عند رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فأنفذہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الخ“۔

سنن النسائي: (رقم الحدیث: 3401، ط: مكتب المطبوعات الإسلامية، حلب)
"عن محمود بن لبید قال:أخبر رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن رجل طلق امرأتہ ثلاث تطلیقات جمیعاً، فقام غضباناً۔ ثم قال: أیلعب بکتاب اللّٰہ وأنا بین أظہرکم ،حتی قام رجل وقال: یا رسول اللّٰہ ألا أقتلہ؟".

فتح القدیر: (269/3، ط: دار الفکر)
قال العلامة ابن الہمام رحمه الله تعالى:
ذہب جمہور الصحابة والتابعین ومن بعدہم من أئمة المسلمین الی أنہ یقع ثلاثاً".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 741 Sep 19, 2021
saale ko phone kar ke / key teen bar kehna k teri behen ko talaq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.