عنوان: سید اور مالدار شخص کے لیے نفلی صدقہ کی چیز استعمال کرنے کا حکم(8488-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! میرے شوہر کو ایک صاحب نے کچھ پیسے دیئے کہ اس سے گائے خرید کر آپ کسی مدرسہ یا غریبوں میں تقسیم کردیں، انہوں نے ایک گائے خرید کر غریب بستی میں اس کا گوشت تقسیم کردیا، مگر کچھ بچ گیا، جسے وہ گھر لے آئے، جسے انہوں نے اور میرے بچوں سمیت کچھ مہمانوں نے بھی کھایا، میں سیدہ ہوں، جبکہ میرے شوہر شیخ ہیں، اس لیے میں نے وہ گوشت نہیں کھایا، اور میرے شوہر بھی صاحبِ حیثیت ہیں، میرے منع کرنے کے باوجود انہوں نے یہ کہتے ہوئے کھالیا کہ یہ جائز ہے، اب سوال یہ ہے کہ کیا میرے شوہر کےلیے یہ گوشت کھانا جائز تھا؟خصوصاً جبکہ دینے والے کی طرف سے اس کی اجازت بھی ہو، اگر جائز نہیں تھا، تو اس کا کفارہ کیا ہوگا؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں چونکہ وصول کردہ رقم "نفلی صدقہ" کی ہے، جبکہ سید اور مالدار شخص دونوں کے لیے نفلی صدقہ کی چیز استعمال کرنا جائز ہے۔

لہذا صورت مذکورہ میں مؤکل کی اجازت پائے جانے کی وجہ سے وکیل کا ازخود یا اپنے اہل خانہ اور مہمانوں کو اس گوشت سے کھلانا جائز تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

البحر الرائق: (باب المصرف، 245/2)
وقید بالزکاۃ؛ لأن النفل یجوز للغني کما للہاشمي، وأما بقیۃ الصدقات المفروضۃ والواجبۃ کالعشر والکفارات والنذر وصدقۃ الفطر فلا یجوز صرفہا للغني الخ۔

الدر المختار : (باب مصرف الزكوة و العشر، 350/2، ط: دار الفکر)
(وجازت التطوعات من الصدقات و) غلة (الاوقاف لهم) أي لبني هاشم.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 686 Sep 26, 2021
sayyad or maldar shakhs k / kay liye nafli sadqa ki cheez estemal karne ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.