عنوان: بیٹی، پوتا، پوتی اور ایک بھائی میں میراث کی تقسیم(8499-No)

سوال: مفتی صاحب ! میری بہن کا انتقال ہوگیا ہے، میری بہن کے دو بچے تھے، ایک لڑکا اور ایک لڑکی، لڑکے کا انتقال مرحومہ بہن کی زندگی میں ہوگیا تھا، مرحوم بیٹے کی بیوی، ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔
ابھی مرحومہ بہن کے ورثاء میں ایک بیٹی، ایک پوتا، ایک پوتی اور ایک بھائی ہے، باقی والدین، شوہر اور بیٹے کا انتقال مرحومہ بہن کی زندگی میں ہوگیا تھا۔ براہ کرم رہنمائی فرمادیں کہ مرحومہ بہن کی میراث کس تناسب سے تقسیم ہوگی؟

جواب: مرحومہ کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ اور غیر منقولہ کو چھ (6) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیٹی کو تین (3)، پوتے کو دو(2) اور پوتی کو ایک (1) حصہ ملے گا، جبکہ بھائی کو کچھ نہیں ملے گا۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں، تو بیٹی کو % 50 فیصد
پوتے کو % 33.33 فیصد
پوتی کو % 16.66 فیصد ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11)
يُوصِيكُمُ اللّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ....الخ

الدر المختار: (774/4، ط: سعید)
ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف: جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده (ويقدم الأقرب فالأقرب منهم) بهذا الترتيب فيقدم جزء الميت (كالابن ثم ابنه وإن سفل".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1000 Sep 29, 2021
beti,pota,poti or aik bhai me / mein / may meras / miraas ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.