سوال:
السلام علیکم، حضرت ! کیا سجدہ میں قرآن پاک کی تلاوت یا درود شریف پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: فرض نماز کے سجدے میں صرف سجدے کی تسبیح " سبحان ربی الاعلیٰ" ہی پڑھنی چاہیے، اس کے علاوہ سجدے میں قرآنی آیات یا درود شریف پڑھنے سے اجتناب کیا جائے، البتہ سنتوں اور نوافل میں بطورِ دعا قرآنی آیات یا وہ دعائیں جو احادیث مبارکہ سے ثابت ہیں، پڑھنے کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشکوٰۃ المصابیح: (باب السجود و فضلہ، 281/1، ط: المکتب الاسلامی)
عن ابی ہریرۃ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ قَالَ کَانَ رسولُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلّم یَقُوْلُ فَیْ سُجُوْدِہٖ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ ذَنْبِیْ کُلَّہٗ دِقَّہٗ وَجِلَّہٗ وَاَوَّلَہٗ وَاٰخِرَہٗ وَعَلانِیَّتَہٗ وَسِرَّہٗ۔
شرح النووی علی مسلم: (197/4، ط: دار إحياء التراث العربي)
فیہ النہي عن قراء ةالقرآن في الرکوع والسجود وإنما وظیفة الرکوع التسبیح ووظیفة السجود التسبیح والدعاء فلو قرأ فی رکوع أو سجود․․․ کرہ ولم یبطل صلاتہ۔
البحر الرائق: (34/1، ط: دار الکتاب الاسلامی)
وأشار المصنف إلی أنہ لا یأتي في رکوعہ وسجودہ بغیر التسبیحات، وما ورد في السنة من غیرہا فمحمول علی النوافل تہجدا أو غیرہ اھ، الدر المنتقی
رد المحتار: (505/1، ط: دار الفکر)
لایأتی فی رکوعہ وسجودہ بغیر التسبیح الی قولہ ینہی عن القرأۃ فی الرکوع والسجود وعدم کونہ مسنوناً لا ینافی الجواز۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی