سوال:
جس عورت کے پیٹ میں بچہ ہو، اسے اگر طلاق دی جائے تو کیا رجوع ہوسکتا ہے؟ نیز رجوع کا طریقہ کیا ہے؟
جواب: حاملہ عورت کو ایک یا دو طلاقِ رجعی دینے کے بعد وضع حمل سے پہلے رجوع کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ زبان سے کہہ دے کہ "میں نے رجوع کرلیا ہے،" اور بہتر یہ ہے کہ اس پر دو گواہ بھی بنالے، اگر زبان سے کچھ نہ کہے، مگر آپس میں میاں بیوی کا تعلق قائم کرلے یا خواہش اور رغبت سے اس کو ہاتھ لگالے، تب بھی رجوع ہو جائے گا، اور اگر ایک یا دو طلاقِ بائن واقع ہوئی ہو، تو اس صورت میں دونوں کو دوبارہ ساتھ رہنے کے لیے نئے مہر کے ساتھ تجدیدِ نکاح کرنا پڑے گا۔
اور اگر کسی نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دی ہوں، تو اس کو رجوع کا حق حاصل نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایة: (405/2، ط: مکتبۃ رحمانیۃ)
واذا طلق الرجل امراتہ تطلیقة رجعیة او تطلیقتین فلہ ان یراجعھا فی عدتھا، و الرجعۃ ان یقول راجعتک او راجعت امرأتی، او یطأھا او یقبلھا او یلمسھا بشھوۃ او ینظر الی فرجھا بشھوۃ، و یستحب ان یشھد علی الرجعۃ شاھدین، فان لم یشھد صحت الرجعۃ۔
الھدایة: (409/2، ط: مکتبۃ رحمانیۃ)
وإذا كان الطلاق بائنا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة وبعد انقضائها " لأن حل المحلية باق لأن زواله معلق بالطلقة الثالثة فينعدم قبله.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی