عنوان: "ہم (شہد کی مکھیاں) راستے میں درود شریف پڑھتے ہوئے آتے ہیں تو اللہ تعالی اس کی برکت سے شہد میں مٹھاس پیدا فرما دیتے ہیں" روایت کی تحقیق(8573-No)

سوال: ایک روایت سنی ہے کہ جلال الدین رومی نے اپنی کتاب مثنوی میں نقل کیا ہے کہ ایک بار حضور ﷺ نے شہد کی مکھی سے دریافت فرمایا کہ تو شہد کیسے بناتی ہے؟ تو اس نے عرض کیا یا حبیب اللہ! ہم چمن میں جاکر ہر قسم کے پھولوں کا رس چوستی ہیں، پھر وہ رس اپنے منہ میں لئے ہوئے اپنے چھتوں میں آجاتی ہیں اور وہاں اگل دیتی ہیں، وہی شہد ہے، آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ رس تو پھیکا ہوتا ہے، تو یہ شہد میٹھا کیسے ہوجاتا ہے؟ مکھی نے عرض کیا کہ ہم راستے میں درود شریف پڑھتے ہوئے آتے ہیں تو اللہ تعالی اس کی برکت سے شہد میں مٹھاس پیدا فرمادیتے ہیں۔
اس واقعے کی سند درست ہے یا نہیں؟ آپ سے اسکی تحقیق مطلوب ہے۔

جواب: سوال میں ذکرکردہ واقعہ کسی بھی مستند کتاب میں انتہائی کوشش کے باوجود نہیں ملا، البتہ شیعہ مؤلف علی اکبر النھاوندی نے اس واقعہ کو اپنی کتاب ’’خزینۃ الجواھر‘‘ میں بغیر سند کے ذکر کیا ہے، اور یہ کتاب بہت سی بے بنیاد اور بے اصل باتوں پر مشتمل ہے، لہذا اس واقعے کی نسبت جناب رسول اللہ ﷺ کی طرف کرنا اور اس واقعے کو پھیلانا درست نہیں ہے۔
(ماخوذ از موقع الإسلام سؤال وجواب، سوال نمبر:152138)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی


Print Full Screen Views: 3285 Oct 08, 2021
shehed ki makhi ke / kay dorod sharif parhne ke / kay waqa ki tehqeeq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.