عنوان: کمپنی کی گاڑی ذاتی استعمال میں لانے کا حکم(8585-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! رہنمائی فرمائیں کہ ہمیں ماشاءاللہ کمپنی کی طرف سے گاڑی اور پیٹرول کی سہولت میسر ہے اور گاڑی دیتے ہوئے کمپنی نے کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں لگائی، مگر ہماری کمپنی کی مسجد کے امام صاحب نے جمعہ کے بیان میں کہا کہ کمپنی کی طرف سے دی گئی گاڑی صرف کمپنی کے آنے جانے میں استعمال کرنی چاہیے، ورنہ یہ ناجائز ہے کہ آپ اس میں گھومے پھریں یا اپنے روزمرہ کے کاموں میں استعمال کریں، کمپنی کے ایڈمنسٹریشن کی طرف سے اس طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے، برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کہ کیا انکی یہ بات درست ہے؟

جواب: اگر کمپنی کی انتظامیہ نے صراحت کے ساتھ آپ کو یہ اجازت دی ہے کہ آپ اپنے ذاتی سفر وغیرہ میں بھی گاڑی اور پیٹرول کو استعمال میں کر سکتے ہیں، یا آپ کے اس ذاتی استعمال کا کمپنی کی انتظامیہ کو علم ہے، لیکن اس کے باوجود وہ آپ کو منع نہیں کرتے، تو آپ کے لیے ایسا کرنا جائز ہے۔
بصورت دیگر اگر کمپنی نے اجازت نہیں دی یا اس کے علم میں نہیں ہے، تو آپ کے لیے بغیر اجازت کے گاڑی کو اپنے ذاتی سفر میں استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذي: (باب ما ذکر عن النبي في الصلح، رقم الحدیث: 1352، ط: دار الغرب الإسلامي)
عن عبد اللّٰہ بن عمر بن عوف المزني عن أبیہ عن جدہ رضي اللّٰہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: "الصلح جائز بین المسلمین إلا صلحًا حرّم حلالاً أو أحلّ حرامًا، والمسلمون علی شروطہم إلا شرطا حرّم حلالاً، أو أحلّ حراماً".

رد المحتار: (47/6، ط: سعید)
"قولہ: (وکشرط طعام عبد وعلف دابۃ ) فی الظہیریۃ استاجر عبدا اودابۃ علیٰ ان یکون علفہا علی المستاجر ذکرفی الکتاب انہ لایجوز وقال الفقیہ ابواللیث فی الدابۃ ناخذ بقول المتقدمین امافی زماننا فالعبدیاکل من مال المستاجر عادۃ۱ھ وقال الحموی ای فیصح اشتراطہ واعترضہ بقولہ فرق بین الاکل من مال المستاجر بلاشرط ومنہ بشرط۱ھ اقول المعروف کالمشروط بہ یشرع کلام الفقیہ کما لایخفی علی النبیہ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 709 Oct 11, 2021

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.