عنوان: بیوہ، چار بیٹے اور ایک بیٹی میں /2166666 روپوں کی تقسیم(8697-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک بندہ فوت ہوا ہے، اس نے ترکہ میں 2166666 نقد رقم چھوڑی ہے، یہ رقم چار بیٹوں، ایک بیٹی اور ایک زوجہ کے درمیان تقسیم ہونی ہے، اس کے بارے میں تفصیل سے بتادیں کہ ان کو کتنی کتنی رقم ملے گی؟ شکریہ

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ اور غیر منقولہ کو بہتر (72) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو نو (9)، چار بیٹوں میں سے ہر ایک کو چودہ (14) اور بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اس تقسیم کے اعتبار سے اکیس لاکھ چھیاسٹھ ہزار چھ سو چھیاسٹھ (2166666) روپے میں سے بیوہ کو دو لاکھ ستر ہزار آٹھ سو تینتیس روپے اور پچیس پیسے (270833.25)، چار بیٹوں میں سے ہر ایک کو چار لاکھ اکیس ہزار دو سو چھیانوے روپے اور سولہ پیسے (421296.16) اور بیٹی کو دو لاکھ دس ہزار چھ سو اڑتالیس روپے اور صفر آٹھ پیسے (210648.08) ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ ...الخ

و قولہ تعالی: (النساء، الآیۃ: 12)
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ...الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 309 Nov 02, 2021

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.