سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! مندرجہ ذیل حدیث شریف کی صحت کے بارے میں تصدیق فرمائیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ساری زمین کے ہر حصے سے ایک مٹھی مٹی لے کر اس سے آدم علیہ السلام کو پیدا کیا، چنانچہ ان کی اولاد میں مٹی کی مناسبت سے کوئی لال، کوئی سفید، کالا اور ان کے درمیان مختلف رنگوں کے اور نرم مزاج و گرم مزاج، بد باطن و پاک طینت لوگ پیدا ہوئے۔(ترمذی، رقم الحدیث:2955)
جواب: جى ہاں!سوال میں مذکور حدیث "حسن صحیح " ہے اس حدیث کوامام ترمذی رحمہ اللہ (م 279ھ) نے اپنى مشہور کتابِ حدیث "جامع الترمذی" میں نقل فرمایا ہے، اس حدیث کا مکمل ترجمہ درج ذیل ہے:
ترجمہ:حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے ساری زمین کے ہر حصے سے ایک مٹھی مٹی لے کر اس سے آدم علیہ السلام کو پیدا کیا، چنانچہ ان کی اولاد میں مٹی کی مناسبت سے کوئی لال رنگ کا پیدا ہوا، کوئی سفید رنگ کا اور کوئی کالے رنگ کا پیدا ہوا، اور ان رنگوں کے درمیان مختلف رنگوں کے لوگ پیدا ہوئے اور جس طرح زمین نرم اور سخت ہوتی ہے، اسی طرح نرم طبیعت اور سخت طبیعت کے لوگ بھی پیدا ہوئے اور نیک اور برے لوگ بھی پیدا ہوئے"۔(سنن الترمذی: حدیث نمبر: 2955) (1)
حدیث کى اسنادی حیثیت:
امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو "حسن صحیح" قرار دیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
(1) سنن الترمذي :(أبواب تفسير القرآن/ باب ومن سورة البقرة، 5/ 54، رقم الحدیث (2955)، ط: دار الغرب الإسلامي-بيروت)
عن أبي موسى الأشعري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إن الله تعالى خلق آدم من قبضة قبضها من جميع الأرض، فجاء بنو آدم على قدر الأرض، فجاء منهم الأحمر والأبيض والأسود وبين ذلك، والسهل والحزن والخبيث والطيب".
قال: هذا حديث حسن صحيح.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی