عنوان: بے اولاد عورت کی میراث کی ایک صورت(8720-No)

سوال: ایک عورت کا انتقال ہوا، جس کی کوئی اولاد نہیں تھی، شوہر، والدین، بہن اور بھائیوں کا انتقال مرحومہ سے پہلے ہوگیا تھا، مرحومہ کے بھائیوں کی اولاد (لڑکے اور لڑکیاں) اور بہنوں کی اولاد موجود ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ مرحومہ کی میراث کس کو ملے گی؟

جواب: اگر مرحومہ کے صرف بھتیجے، بھتیجیاں، بھانجے اور بھانجیاں ہیں، تو مرحومہ کا کل ترکہ صرف بھتیجوں کو ملے گا، باقی بھتیجیوں، بھانجوں، اور بھانجیوں کو مرحومہ کے ترکہ سے کچھ نہیں ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (فصل في العصبات، 783/6، ط: سعید)
"أن ابن الأخ لايعصب أخته، كالعم لايعصب أخته، و ابن العم لايعصب أخته، و ابن المعتق لايعصب أخته، بل المال للذكر دون الأنثى؛ لأنها من ذوي الأرحام، قال في الرحبية: و ليس ابن الأخ بالمعصب .... من مثله أو فوقه في النسب."

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4068 Nov 06, 2021

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.