سوال:
عورتوں کو راستہ میں نماز پڑھنے میں اگر کوئی مناسب جگہ نہ ملے، رکوع اور سجدہ والی نماز ادا کرنے کے لیے تو قضا کر لیں اور گھر آکر پڑھ لیں ؟
جواب: صورت مسؤلہ میں اگر عورتوں کو گھر سے نکلنا ہو، تو پہلے سے نماز کے وقت کو سامنے رکھ کر اور ترتیب بنا کر نکلنا چاہیے، پھر بھی اگر عین راستے میں نماز کا موقع آجائے، تب بھی ہر صورت میں نماز ادا کرنی چاہیے، اگرچہ سڑک کے کنارے پر ایک طرف کھڑے ہو کر پڑھنا پڑے۔
اگر کسی کے ذہن میں پردہ داری کا اشکال ہو تو واضح رہے کہ عورت عموماً باہر نکلتے وقت ویسے بھی حجاب میں ہوتی ہے اور نماز کے ادا کرنے کے لیے جتنا پردہ کرنا کافی ہوتا ہے، اتنا پردہ تو ہر وقت کر سکتی ہے، یہاں تک کہ نماز میں اگر چہرہ بھی کھلا ہو، تب بھی نماز ادا ہو جائے گی، لہذا صورت مسؤلہ میں ایسا کوئی عذر شرعی نہیں ہے، جس کی بناء پر عورت کو نماز قضا کرنے کا فتویٰ دیا جاسکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الاحزاب، الایۃ: 59)
" یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلۡ لِّاَزۡوَاجِکَ وَ بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ یُدۡنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ یُّعۡرَفۡنَ فَلَا یُؤۡذَیۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًاo
و قولہ تعالیٰ: (النور، الایۃ: 31)
وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَہُنَّ اِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا....الخ
سنن ابی داؤد: (کتاب الصلوۃ، رقم الحدیث: 570، 272/1، ط: دار ابن حزم)
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ حَدَّثَهُمْ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُوَرِّقٍ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْعَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: صَلَاةُ الْمَرْأَةِ فِي بَيْتِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي حُجْرَتِهَا، وَصَلَاتُهَا فِي مَخْدَعِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي بَيْتِهَا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی