عنوان: ایک بھائی اور تین بہنوں میں ساٹھ لاکھ (6000000) میراث کی تقسیم(8766-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک بھائی اور تین بہنوں میں 6,000,000 وراثت کی تقسیم بتا دیں۔ جزاکم الله خيرا

جواب: مرحوم والدین کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ اور غیر منقولہ کو پانچ (5) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بھائی کو دو (2) اور تین بہنوں میں سے ہر ایک کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اس تقسیم کے اعتبار سے ساٹھ لاکھ (6000000) میں سے بھائی کو چوبیس لاکھ (2400000) اور ہر ایک بہن کو بارہ لاکھ (1200000) روپے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (سورۃ النساء، الایۃ: 176)
وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ۔۔۔۔الخ

السنن الکبری للبیھقی: (رقم الحدیث: 12581، 288/9، ط: دار الفکر)
عن زیدبن ثابت فإن کان معہن أخ ذکر فإنہ لافریضۃ لأحد من الأخوات، ویبدأ بمن شرکہم من أہل الفرائض فیعطون فرائضہم فما فضل بعد ذلک کان بین الإخوۃ والأخوات للأب والأم للذکر مثل حظ الأنثیین۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 384 Nov 14, 2021
aik bhai or teen behno me / mein saath lakh(6000000) meras ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.