resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: " عليكم بالدلجة" اس حدیث کى تحقیق وتشریح (8844-No)

سوال: السلام عليكم، برائے کرم اس حديث كی صحت اور تشريح فرماديں: قَالَ رَسُولُ الله صَلَّىٰ الله عَلَيهِ وَسَلَّمَ: عَلَيْكُمْ بِالدُّلْجَةِ فَإِنَّ الْأَرْضَ بِاللِّيْلِ(سنن ابى داود، رقم الحديث : 2571)

جواب: سوال میں مذکور حدیث "صحیح" ہے، جو کہ حدیث کى مشہور کتاب "سنن أبی داود" میں موجود ہے، ذیل میں اس حدیث کا ترجمہ اور مختصر تشریح ذکر کى جاتى ہے:
ترجمہ:حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروى ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "تم لوگ رات کو سفر طے کیا کرو، کیونکہ رات میں زمین کو سیمٹ لیا جاتا ہے، ( یعنی سفر جلدى طے ہوتا ہے)"۔ (سنن أبي داو: حدیث نمبر: 2564) (1)

تشریح حدیث:
اس حديث ميں آنحضرت صلى اللہ علیہ وسلم نے اس بات کى تعلیم فرمائی ہے کہ "مسافر کو چاہیے کہ سفر طے کرنے میں صرف دن کے چلنے پر اکتفاء نہ کرے، بلکہ رات کو بھى چلنا چاہیے، اس لیے کہ رات میں سفر بسہولت اور جلدى طے ہوتا ہے"۔ (مأخوذ از "الدر المنضود شرح سنن ابى داود: جلد4 ص 343، طبع: مدنى کتب خانہ)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

(1) سنن أبي داود بتحقیق الأرنؤوط: (کتاب الجھاد، باب الدلجة،4/ 217، رقم الحديث (2571)، ط: دار الرسالة العالمية)
عن أنس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "عليكم بالدلجة، فإن الأرض تطوى بالليل".
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی



" عليكم بالدلجة" is hadis ki tehqeeq / taqiq wa tashreeh, "تم لوگ رات کو سفر طے کیا کرو" حدیث کى تحقیق وتشریح

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees