عنوان: پہلی بیوی بیمار ہے، دوسری شادی کی استطاعت نہیں رکھتا، خواہش نفسانی کو کیسے قابو کروں؟(9041-No)

سوال: السلام علیکم، میں ایک شادی شدہ مرد ہوں اور میرے 3 بچے ہیں، میری بیوی مستقل شدید بیمار رہتی ہے، میں اس کے علاج کے لیے ہر ممکن کوشش کررہا ہوں، مگر میں اپنی ازدواجی زندگی کو لے کر بہت پریشان ہوں، میری جنسی خواہش میرے لیے پریشانی کا باعث ہے، کیونکہ میری بیوی کی حالت یہ نہیں ہے کہ ہم کوئی تعلق بنا سکیں اور دوسری شادی کرنا بھی ممکن نہیں ہے، کیونکہ اپنی بیوی کو بیماری کی حالت میں تکلیف نہیں دے سکتا اور نہ ہی میری مالی حالت اتنی اچھی ہے کہ میں دو بیویوں اور بیماری اور بچوں کی پرورش ایک ساتھ کر سکوں، کسی بھی گناہ کو کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، اس صورت میں میری رہنمائی فرمائیں کہ میں کیا کروں؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر آپ دوسری شادی کی استطاعت نہیں رکھتے، تو آپ کو چاہیے کہ کثرت سے روزے رکھنے کا معمول بنالیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوجوانوں کو اس کی تعلیم دی ہے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ہم نبی کریم ﷺ کے زمانہ میں نوجوان تھے، اور ہمیں کوئی چیز میسر نہ تھی، نبی کریم ﷺ نے ہم سے فرمایا کہ "اے نوجوانوں کی جماعت! جو تم میں سے نکاح کرنے کی طاقت رکھتا ہو، وہ نکاح کر لے، کیونکہ یہ نظر کو نیچی رکھنے اور شرمگاہ کو (برائی سے) محفوظ رکھنے کا ذریعہ ہے، اور اگر کسی میں نکاح کرنے کی طاقت نہ ہو، تو اسے روزے رکھنا چاہیے، کیونکہ وہ اس کی شہوت کو ختم کر دیتا ہے۔"
(صحیح بخاری،حدیث نمبر:5066)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (کتاب النکاح، رقم الحدیث: 5066)
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبِي، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ دَخَلْتُ مَعَ عَلْقَمَةَ والْأَسْوَدِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ:‏‏‏‏ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَبَابًا لَا نَجِدُ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ، ‏‏‏‏‏‏مَنِ اسْتَطَاعَ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 835 Jan 06, 2022
pehley / first biwi / wife bemar / bemaar he / hae,dosrey / second / 2nd shadi ki istetaat / taqat nahi rakhta,khwahishe / khaish nafsani ko kese qabo karo / karon?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.