سوال:
محترم مفتی صاحب! اللہ کا راستہ کسے کہتے ہیں؟ کیا حج پر جانا یا جہاد میں جانا یا تبلیغ میں جانا بھی اللہ کے راستے میں جانا ہے، نیز اللہ کے راستے کے فضائل کن لوگوں پر صادق آتے ہیں؟
جواب: دینِ اسلام کی سربلندی اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے دین کے کسی بھی شعبہ میں کی جانے والی جد و جہد اور کوشش"اللہ کے راستہ کی محنت" کہلاتی ہے۔ چنانچہ جہاد، حج، تعلیم و تعلّم اور تبلیغِ دین، یہ سب "فی سبیل اللہ" کے مصداق میں شامل ہیں، لہذا دین کی خاطر محنت کرنے والے تمام لوگ "فی سبیل اللہ" کے مصداق ہیں، البتہ قرآن و حدیث میں عام طور پر جب فی سبیل اللہ مطلقاً بولا جاتا ہے تو اس سے "جہاد فی سبیل اللہ " مراد ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مرقاة المفاتيح: (2491/6، ط: دار الفكر)
"لغدوة، أو روحة في سبيل الله" أي: الجهاد، أو الحج، أو العلم، أو غيرهما من طرق الطاعة والعبادة۔
فتح الباري: (29/6، ط: دار المعرفة، بيروت)
المراد في سبيل الله جميع طاعاته اه و هو كما قال إلا أن المتبادر عند الإطلاق من لفظ سبيل الله الجهاد.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی