عنوان: ایک دوسرے کو چاہنے والوں کی شادیاں کہیں اور ہوجائیں تو کیا جنت میں وہ ایک ساتھ رہ سکیں گے؟(9061-No)

سوال: ہم دنیا میں جسے پسند کرتے ہوں، مگر اس سے شادی نہ ہوسکے، بلکہ دونوں کی کہیں اور شادی ہو جائے اور وہ دونوں چاہتے ہوں کہ جنت میں ایک ساتھ رہیں تو کیا ایسا ہوسکتا ہے یا دنیا میں جس سے شادی کروائی گئی تھی، جنت میں بھی اسی کے ساتھ ہوں گے؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: نامحرم کے ساتھ نفسانی خواہش کی وجہ سے محبت کرنا اور اس سے ناجائز رابطے اور تعلقات رکھنا منع ہے، جس کی اصلاح ضروری ہے۔ درحقیقت یہ عمل تو جنت سے دور کرنے والا ہے، اس کی بنیاد پر جنت میں جوڑی بنائے جانے کا سوال ہی کیسے پیدا ہوسکتا ہے؟
قرآن و سنت سے تو یہی بات ثابت ہوتی ہے کہ جو میاں بیوی نیک ہوں گے اور جنت میں داخل ہوں گے تو جنت میں ایک ساتھ رہیں گے، ان کو کمال درجے کی خوبصورتی دی جائے گی، ان کی آپس میں لازوال محبت و الفت پیدا کردی جائےگی اور وہ وہاں ایک ساتھ خوش رہیں گے۔
بخاری شریف کی حدیث مبارکہ میں جو یہ بات آئی ہے کہ "انسان اسی کے ساتھ ہوگا، جس سے محبت کرتا ہے،" اس سے مراد پاکیزہ محبت ہے، یعنی وہ محبت جو اللہ کے لیے کی جائے، خود امام بخاری یہ حدیث "باب الحب في اللہ" کے عنوان کے تحت لائے ہیں۔
البتہ میاں بیوی کی باہمی محبت بھی اس میں داخل ہے، کیونکہ وہ ایک حلال اور پاکیزہ رشتے سے وجود میں آتی ہے جو بہرحال مطلوب ومقصود ہے، اس لیے میاں بیوی کو ایک دوسرے کے ساتھ مکمل وفا، خلوص اور محبت و مودت کے ساتھ رہنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الزخرف، الآیات: 70- 72)
ادْخُلُوا الْجَنَّةَ أَنْتُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ تُحْبَرُونَo يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِصِحَافٍ مِنْ ذَهَبٍ وَأَكْوَابٍ وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْأَعْيُنُ وَأَنْتُمْ فِيهَا خَالِدُونَo وَتِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونo

و قوله تعالیٰ: (الروم، الایة: 21)
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِنْ أَنْفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُمْ مَوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَo

صحيح البخاري: (رقم الحديث: 6168، 39/8، ط: السلطانية)
عن ‌عبد الله عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال: «‌المرء ‌مع ‌من ‌أحب.

عمدة القاري: (باب ‌الحب ‌في ‌الله، 121/22، ط: دار إحياء التراث العربي)
أي: هذا باب في بيان ‌الحب ‌في ‌الله أي: في ذات الله لا يشوبه الرياء والهوى.
قوله: (حدثنا آدم .... مطابقته للترجمة تؤخذ من قوله لا يحبه إلا لله

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 780 Jan 07, 2022
aik dosrey ko chahney walo / walon ki shadiyan kahein or hojai / hojaen too kia jannat me / mein aik sath reh sake / sakey / sakein ge?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.