عنوان: اگر ظالم شوہر نہ طلاق دے اور نہ ہی خلع تو عورت کی خلاصی کی کیا صورت ہوگی؟ (913-No)

سوال: ایک عورت نے اپنے میاں سے خلع لیا ہے عدالت کے ذریعے اور عدالت نے اُس کے میاں کو نوٹس بھی بھیجا، لیکن وہ عدالت نہیں آیا 3 دفعہ کے بعد عدالت نے خلع دے دیا، تو کیا خلع ہو گیا اور اگر نہیں ہوا تو اِس صورت میں عورت کیسے اس سے جان چھڑاسکتی ہے؟ کیونکہ نا وہ طلاق دیتا ہے نا وہ عدالت آیا ہے نا اب اس عورت سے ملتا ہے، تو وہ عورت اس سے کیسے خلاصی حاصل کرسکتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ خلع بھی ایک مالی معاملہ ہے، جو جانبین کی رضامندی سے طے ہوتا ہے، لہذا شوہر کی رضامندی کے بغیرعدالت کا یکطرفہ خلع کا فیصلہ شرعا نافذ نہیں ہوگا اور وہ عورت بدستور اسی شوہر کے نکا ح میں رہے گی۔
اگرعورت واقعی ظلم کا شکار ہےاور شوہر کسی طور پر عورت کی جان چھوڑ نے کے لیے تیار نہیں، تو ایسی صورت میں عورت کو چاہیے کہ وہ شوہر کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کرے، پھر عدالت شرعی طریقے سے فیصلہ کرتے ہوئے تنسیخ نکاح کے ذریعے نکاح کو فسخ کردے، تو جائز ہے، ورنہ علاقے کی معتبر پنچائیت (جس میں کوئی ایک مستند عالم بھی موجود ہو) کے سامنے اس معاملے کو لے جائیں ، وہ شرعی طریقہ سے فیصلہ کرکے اس عورت کی شوہر سے جان خلاصی کی کوشش کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرۃ، الایۃ: 229)
اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ۪ فَاِمۡسَاکٌۢ بِمَعۡرُوۡفٍ اَوۡ تَسۡرِیۡحٌۢ بِاِحۡسَانٍ ؕ وَ لَا یَحِلُّ لَکُمۡ اَنۡ تَاۡخُذُوۡا مِمَّاۤ اٰتَیۡتُمُوۡہُنَّ شَیۡئًا اِلَّاۤ اَنۡ یَّخَافَاۤ اَلَّا یُقِیۡمَا حُدُوۡدَ اللّٰہِ ؕ فَاِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا یُقِیۡمَا حُدُوۡدَ اللّٰہِ ۙ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِمَا فِیۡمَا افۡتَدَتۡ بِہٖ ؕ تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ فَلَا تَعۡتَدُوۡہَا ۚ وَ مَنۡ یَّتَعَدَّ حُدُوۡدَ اللّٰہِ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوۡنَo

رد المحتار: (441/3، ط: دار الفکر)
وأما ركنه فهو كما في البدائع: إذا كان بعوض الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلاتقع الفرقة ولايستحق العوض بدون القبول".

الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (7015/9، ط: دار الفکر)
وقد اعتبر الحنفية ركن الخلع هو الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض، فلا تقع الفرقة ولا يستحق العوض بدون القبول

المبسوط للسرخسی: (173/6، ط: دار المعرفۃ)
(قال): والخلع جائز عند السلطان وغيره؛ لأنه عقد يعتمد التراضي كسائر العقود، وهو بمنزلة الطلاق بعوض، وللزوج ولاية إيقاع الطلاق، ولها ولاية التزام العوض، فلا معنى لاشتراط حضرة السلطان في هذا العقد.

کفایت المفتی: (151/6، ط: دار الاشاعت)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1349 Feb 21, 2019
Agar zaalim shohar na talaq day aur na he khula to aurat ki khalasi ki kia soorat ho gee?, zalim, shauhar, nah talaq de aur nah he khulah, khalasee, surat, ge, If a merciless husband neither divorces nor accepts khula (divorce initiated by women), then what will be the condition of the woman's relief?, oppressor, oppressed wife, how will woman be relieved, how will the woman be freed

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.