سوال:
اگر کوئی شخص قرآن شریف کی تلاوت کر رہا ہو اور کسی وجہ سے اس کا وضو ٹوٹ جائے تو کیا کرنا چاہیے؟
جواب: یاد رہے کہ بغیر وضو قرآن مجید کو ہاتھ لگانا اور چھونا جائز نہیں ہے، البتہ وضو نہ ہونے کی صورت میں قرآن پاک کو ہاتھ لگائے بغیر زبانی پڑھ سکتے ہیں، لہذا سوال میں پوچھی گئی صورت میں مذکورہ شخص کو چاہیے کہ وہ از سر نو وضو کر کے قرآن مجید کی تلاوت مکمل کر لے یا پھر قرآن مجید کو چھوئے بغیر اپنی تلاوت جاری رکھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الواقعة، الایة: 79)
لَايَمَسُّهٗٓ اِلَّا الْمُطَهَّرُوْنَo
غنیة المستملی: (ص: 52، ط: سہیل اکیدمی)
ولا تکرہ قراءة القرآن للمحدث ظاہراً أي علی ظہر لسانہ حفظًا بالإجماع وروی أصحاب السنن عن علي رضي اللہ عنہ أن رسول اللہ صلی ا للہ علیہ وسلم کان یخرج من الخلاء فیقرئنا ویأکل معنا اللحم وکان لا یحجبہ أو لا یحجزہ عن قراءة شيء لیس الجنابة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی