resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: روزانہ مسافت سفر پر نکلنے میں نماز کا حکم (9174-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں روزانہ تقریبا نوے (90) کلومیٹر سفر کر کے جاب پر جاتا ہوں تو جاب ٹائمنگ کے دوران جو میری نمازیں ہوں گی، ان کو قصر پڑھنا ہوگا یا وہ نمازیں مجھے پوری پڑھنی ہوں گی؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ مسافت شرعی کی مقدار 48 میل یعنی تقریبا سوا ستتر (77)کلومیٹر ہے، لہذا جو شخص 48 میل یا اس سے زیادہ مسافت کے ارادے سے گھر سے نکلے اور اس کا دوسرے شہر پندرہ دن سے کم رہنے کا ارادہ ہو تو وہ شخص وہاں قصر نماز پڑھے گا، البتہ اگر کوئی شخص ایک ہی شہر میں 48 میل یا اس سے زیادہ سفر کرے تو اس صورت میں اس پر پوری نماز پڑھنا لازم ہے۔ پوچھی گئی صورت میں اگر آپ کا آفس نوے(90) کلومیٹر کی مسافت پراسی شہر میں ہے جہاں آپ رہتے ہیں تو آپ کو آفس ٹائمنگ کے دوران نمازیں پوری پڑھنی ہوں گی، لیکن اگر آپ کا آفس کسی دوسرے شہر میں ہے تو پھر شہر کی حدود سے نکلنے کے بعد آپ قصر نماز پڑھیں گے، البتہ شہر کی حدود میں پوری نماز پڑھنا لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

هندية: (مفي صلاة المسافر، 296/294/1، ط: رشيدية)
ﻭﻻ ﻳﺰاﻝ ﻋﻠﻰ ﺣﻜﻢ اﻟﺴﻔﺮ ﺣﺘﻰ ﻳﻨﻮﻱ اﻹﻗﺎﻣﺔ ﻓﻲ ﺑﻠﺪﺓ ﺃﻭ ﻗﺮﻳﺔ ﺧﻤﺴﺔ ﻋﺸﺮ ﻳﻮﻣﺎ ﺃﻭ ﺃﻛﺜﺮ…..ﺃﻗﻞ ﻣﺴﺎﻓﺔ ﺗﺘﻐﻴﺮ ﻓﻴﻬﺎ اﻷﺣﻜﺎﻡ ﻣﺴﻴﺮﺓ ﺛﻼﺛﺔ ﺃﻳﺎﻡ…اﻷﺣﻜﺎﻡ اﻟﺘﻲ ﺗﺘﻐﻴﺮ ﺑﺎﻟﺴﻔﺮ ﻫﻲ ﻗﺼﺮ اﻟﺼﻼﺓ.

فتاوى قاضي خان: (في صلاة المسافر،294/1: رشیدیه)
إذا جاوز المقيم عمران مصره قاصدا مصيرة ثلاثة أيام ولياليها بسير الأبل أو مشي الأقدام يلزمه قصر الصلاة.

حاشية الطحطاوي: (باب صلاة المسافر، 419/1، ط: رشيدية)
وفي الشرع مسافة مقدره بسير مخصوص بينه بقوله (أقل) مدة (سفر تتغير به ) أي السفر (الاحكام) وهي لزوم قصر الصلاة.

فتاوی عثمانیة: (صلوۃ المسافر، 124/2، ط: العصر اکیڈمی)


واللّٰہ تعالی اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)