عنوان: "تسبیح (سبحان الله) تہلیل (لا إله إلا الله) اور تحمید (الحمد لله) ہے، یہ کلمے عرش کے ارد گرد گھومتے رہتے ہیں" روایت کی تحقیق و تشریح (9307-No)

سوال: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا جلال جو تم ذکر کرتے ہو، وہ تسبیح (سبحان اللہ)، تہلیل (لا اله الا الله) اور تحمید (الحمد للہ) ہے، یہ کلمے عرش کے ارد گرد گھومتے رہتے ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ کی طرح آواز ہوتی ہے، اپنے کہنے والے (اللہ کے سامنے) کا ذکر کرتے ہیں، کیا تم میں سے کوئی یہ پسند نہیں کرتا کہ اس کے لیے ایک ایسا شخص ہو، جو اللہ تعالیٰ کے سامنے اس کا برابر ذکر کرتا رہے۔ (سنن ابن ماجہ:3809) کیا یہ تسبیحات کہیں سے ثابت ہے؟

جواب: سوال میں ذکرکردہ روایت کو امام ابن ماجہ نے’’سنن ابن ماجہ‘‘ میں ذکر کیا ہے، ذیل میں مکمل روایت سند، متن، ترجمہ اور حکم کے ساتھ ذکر کی جاتی ہے:
حدثنا أبو بشر بكر بن خلف قال: حدثني يحيى بن سعيد، عن موسى بن أبي عيسى الطحان، عن عون بن عبد الله، عن أبيه، أو عن أخيه، عن النعمان بن بشير قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن مما تذكرون من جلال الله التسبيح، والتهليل، والتحميد ينعطفن حول العرش، لهن دوي كدوي النحل، تذكر بصاحبها، أما يحب أحدكم أن يكون له أو لا يزال له من يذكر به.؟
(سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 3809)
ترجمہ:
حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کا جلال جو تم ذکر کرتے ہو، وہ تسبیح (سبحان الله) تہلیل (لا إله إلا الله) اور تحمید (الحمد لله) ہے، یہ کلمے عرش کے ارد گرد گھومتے رہتے ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ کی طرح آواز ہوتی ہے، اپنے کہنے والے کا ذکر کرتے ہیں (اللہ کے سامنے) کیا تم میں سے کوئی یہ پسند نہیں کرتا کہ اس کے لیے ایک ایسا شخص ہو، جو اللہ تعالیٰ کے سامنے اس کا برابر ذکر کرتا رہے“۔
تشریح:
اس حدیث مبارکہ میں جن کلمات تسبیح (سبحان الله) تہلیل (لا إله إلا الله) اور تحمید (الحمد لله) کی فضیلت کا ذکر ہے، ان کلمات کے پڑھنے کی فضیلت اور بھی بہت سی صحیح روایات میں بیان کی گئی ہے۔
مسلم شریف (حدیث نمبر: 2695) کی ایک روایت میں ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر میں کہوں «سُبْحَانَ اللهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، وَلاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ» تو یہ مجھ کو زیادہ پسند ہے، ان تمام چیزوں سے جن پر آفتاب نکلتا ہے۔"
اسی طرح ایک اور روایت میں ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”چار کلمے تمام کلمات سے بہتر ہیں اور جس سے بھی تم شروع کرو، تمہیں کوئی نقصان نہیں، وہ یہ ہیں"سبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله أكبر".
(سنن ابن ماجہ: حدیث نمبر: 3811)
2۔’’ یہ کلمے عرش کے اردگرد گھومتے رہتے ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ کی طرح آواز ہوتی ہے۔‘‘ اس جملے کا مطلب ہے کہ قیامت کے دن ان کلمات کی شکل و صورت شہید کی مکھیوں کی طرح ہوگی، اور اعمال کا مختلف شکلوں میں متشکل ہونا احادیث مبارکہ سے ثابت ہے۔
3۔’’ شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ کی طرح آواز‘‘ اس جملہ میں ان کلمات کا کثرت کے ساتھ ذکر کرنے والے کی تشبیہ شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ کی آواز سے دی گئی ہے۔
4۔’’ اپنے کہنے والے کا ذکر کرتے ہیں۔۔۔الخ‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ ان کلمات کے پڑھنے والا کا تذکرہ مقام اعلی میں ہوتا ہے، گویا اس جملہ میں ان کلمات کے پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
حکم:
سوال میں ذکرکردہ اس حدیث کی سند صحیح ہے، لہذا اس کو بیان کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مسلم: (رقم الحدیث: 2695، ط: دار إحياء التراث العربی)
عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لأن أقول سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر، أحب إلي مما طلعت عليه الشمس.

حاشية السندي على سنن ابن ماجه: (424/2، ط: دار الجيل)
قوله: (إن مما تذكر ن من جلال الله التسبيح) بالنصب اسم إن والجار والمجرور خبر مقدم ومن جلال الله بيان للموصول المجرور وجملة ينعطفن استئناف لبيان حال التسبيح وغيره، وهذا مبني على تشكيل الأعمال والمعاني بأشكال، وهذا مما يدل عليه أحاديث كثيرة (لهن دوي) بفتح الدال وكسر الواو وتشديد الياء هو ما يظهر من الصوت ويسمع عند شدته وبعده في الهواء شبيها بصوت النحل (تذكر) من التذكير (من يذكر به) التعبير بمن موضع ما باعتبار أن المذكر عادة يكون من العقلاء، وفي الزوائد إسناده صحيح رجاله ثقات وأخو عون اسمه عبيد الله بن عتبة.

بلوغ الأماني من أسرار الفتح الرباني: (225/14، ط: دار إحياء التراث العربی)
والمعنى أن التسبيح والتحميد والتكبير والتهليل من تعظيم الله عز وجل وأنها (تذكر بتشديد الكاف) بصاحبها أي يكون منها هذا الدوي حول العرش لأجل التذكير في المقام الأعلى بقائلها ولهذا قال في آخر الحديث (ألا يحب أحدكم أن يزال له عند الله شيء يذكر به) وفي هذا حض على الذكر بهذه الألفاظ.

مصباح الزجاجة في زوائد ابن ماجه: (132/4، ط: دار العربية)
هذا إسناد صحيح رجاله ثقات وأخو عون اسمه عبيد الله بن عتبة رواه ابن أبي الدنيا والحاكم وقال صحيح على شرط مسلم ورواه مسدد في مسنده عن يحيى بن سعيد القطان بإسناده ومتنه ورواه أبو بكر بن أبي شيبة في مسنده عن ابن نمير عن موسى بإسناده ومتنه.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1614 Feb 16, 2022
tasbees "subhan Allah" tehleel " la ilaha ilallah" or tehmeed "Allhamdulillah ki fazilat se / say mutaliq aik riwayat ki tehqeeq wa tashreeh

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.