عنوان: "جس کا وضو نہیں اس کی نماز نہیں" حدیث کی تحقیق اور حکم (9311-No)

سوال: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کا وضو نہیں، اس کی نماز نہیں اور جو نماز نہ پڑے، اس کا کوئی دین نہیں، نماز کا درجہ دین میں ایسا ہے، جیسے سر کا درجہ بدن میں ہے، یعنی جس طرح سر کے بغیر انسان زندہ نہیں رہ سکتا، اسی طرح نماز کے بغیر دین زندہ نہیں رہ سکتا۔ تصدیق کردیں کہ کیا یہ حدیث درست ہے؟

جواب: سوال میں مذکور حدیث امام طبرانی رحمہ اللّٰہ نے اپنی کتاب "المعجم الأوسط" میں ذکر فرمائی ہے، ذیل میں اس حدیث کو مکمل سند، متن، ترجمہ اور حکم کے ساتھ ذکر کیا جاتا ہے:
حدثنا أحمد بن محمد الشعيري الشيرازي قال: نا الحسين بن الحكم الحبري الكوفي قال: نا حسن بن حسين الأنصاري قال: نا مندل بن علي، عن عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا إيمان لمن لا أمانة له، ولا صلاة لمن لا طهور له، ولا دين لمن لا صلاة له، إنما موضع الصلاة من الدين كموضع الرأس من الجسد»
وقال الطبرانی: لم يرو هذا الحديث عن عبيد الله بن عمر إلا مندل، ولا عن مندل إلا حسن، تفرد به: الحسين بن الحكم.
(المعجم الأوسط: 2/ 383، رقم الحديث: (2292) ط: دار الحرمين)

ترجمہ:
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جس میں امانت نہیں، اس کا ایمان نہیں، اور جس کا وضو نہیں، اس کی نماز نہیں اور جس کی نماز نہیں، اس کا دین نہیں، بلاشبہ نماز کا دین میں ایسا ہی مقام ہے، جیسا کہ سر کا جسم میں ہے"۔
حکم الحدیث:
اس حدیث کے بارے میں خود امام طبرانی رحمہ اللّٰہ نے فرمایا ہے کہ اس حدیث کو بیان کرنے میں راوی "حسین الحکم" متفرد ہیں، اور علامہ ہیثمی رحمہ اللّٰہ نے اپنی کتاب "مجمع الزوائد" 2/ 21 میں اور حافظ منذری رحمہ اللّٰہ نے اپنی کتاب "الترغیب والترہیب" 1/ 150 میں اس حدیث کو ذکر فرمانے کے بعد امام طبرانی رحمہ اللّٰہ کے کلام کو نقل کرنے پر اکتفا فرمایا ہے اور حدیث کے ضعیف ہونے کی طرف اشارہ نہیں فرمایا ہے۔ نیز اس حدیث میں جو مضمون ہے، وہ مختلف صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بھی مروی ہے، جو کہ اس حدیث کے لیے "شواھد" کا درجہ رکھتے ہیں، لہذا اس حدیث کو بیان کیا جا سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تخریج الحدیث وحكمه:

المعجم الأوسط: (رقم الحديث: 2292، 383/2، ط: دار الحرمين)
حدثنا أحمد بن محمد الشعيري الشيرازي قال: نا الحسين بن الحكم الحبري الكوفي قال: نا حسن بن حسين الأنصاري قال: نا مندل بن علي، عن عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا إيمان لمن لا أمانة له، ولا صلاة لمن لا طهور له، ولا دين لمن لا صلاة له، إنما موضع الصلاة من الدين كموضع الرأس من الجسد»
وقال الطبرانی: لم يرو هذا الحديث عن عبيد الله بن عمر إلا مندل، ولا عن مندل إلا حسن، تفرد به: الحسين بن الحكم.
والحديث أورده الهيثمي في "المجمع" 2/ 21، رقم الحديث: (1614)، كتاب الصلاة/ باب فرض الصلاة، ط: دار الفكر، وقال: رواه الطبراني في الأوسط والصغير وقال : تفرد به الحسين ابن الحكم الحبري
وذکرہ المنذري في "الترغيب والترهيب"1/ 150، رقم الحديث: (553)، کتا ب الصلاۃ/الترغيب في الصلوات الخمس والمحافظة عليها والإيمان بوجوبها، وقال :رواه الطبراني في الأوسط والصغير وقال تفرد به الحسين بن الحكم الحبري.

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 785 Feb 16, 2022
" jis ka wazu nahi us ki namaz nahi....alhadees" hadees ibne umar razi Allah o anhuma ki tehqeeq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.