سوال:
ہرنیا کے آپریشن کی وجہ سے رکوع اور سجدے میں مشکل اور تکلیف محسوس ہوتی ہے، کھڑے ہوکر رکوع سجدے کا اشارہ کرکے نماز پڑھی جا سکتی ہے ؟
جواب: اگر کوئی شخص قیام، رکوع اور سجدہ کرنے پر قادر نہ ہو تو ایسے شخص کے لیے بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے اور اگر کوئی شخص صرف قیام پر قدرت رکھتا ہو، رکوع اور سجدہ پر قدرت نہ رکھتا ہو تو ایسے شخص قراءت کھڑے ہوکر کرنی چاہیے، اس کے بعد رکوع سجدہ بیٹھ کرادا کرلے۔
واضح رہے کہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے سے بہتر ہے کہ زمین پر بیٹھ کر نماز ادا کی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 403، ط: دار الکتب العلمیة)
أما العاجز "من عذر" فصلاته بالإيماء أفضل من صلاة القائم الراكع الساجد لأنه جهد المقل والإجماع منعقد على أن صلاة القاعد بعذر مساوية لصلاة القائم في الأجر كذا في الدراية. قلت بل هو أرقى منه لأنه أيضا جهد المقل ونية المرء خير من عمله
قوله: "فصلاته بالإيماء أفضل" أي مضطجعا أو مستلقيا أو قاعدا قوله: "لأنه جهد المقل" أي اجتهاد المقل بمعنى أنه ليس في وسعه غيره والجهد بمعنى المجهود
فتاوی رحیمیة: (164/5، ط: دار الاشاعت)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی