عنوان: تکبیر تحریمہ کے علاوہ ترک رفع یدین افضل ہے (9410-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! عدم رفع الیدین پر دلائل چاہیے۔ جزاک اللہ خیراً

جواب: واضح رہے کہ حنفی مسلک میں متعدد روایاتِ صحیحہ کی بنیاد پر وتر اور عیدین کی نماز کے علاوہ عام نمازوں میں صرف تکبیر تحریمہ کہتے وقت ہی رفعِ یدین کرنا مسنون ہے، اس کے علاوہ رفع یدین کا ترک کرنا افضل ہے، جن میں سے چند روایات ذکر کی جاتی ہیں:
1) عن جابر بن سمرة قال: خرج علینا رسول الله صلی الله علیه وسلم فقال: مالي أراکم رافعی أیدیکم کأنها أذناب خیل شمس اسکنوا في الصلاة".
(صحیح مسلم، حدیث نمبر:968)
ترجمہ : حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری طرف تشریف لاکر فرمایا : مجھے کیا ہوگیا کہ میں تم لوگوں کو نماز کے اندر اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے ہوئے دیکھتا ہوں، گویا کہ ایسا لگتا ہے جیسا کہ بے چینی میں گھوڑے اپنی دم کو اوپر اٹھا اٹھا کر ہلاتے ہیں، تم نماز کے اندر ایسا ہرگز مت کیا کرو، نماز میں سکون اختیار کرو۔
2) عن علقمة قال: قال عبد الله بن مسعود ألا أصلي بکم صلاة رسول الله صلی الله علیه وسلم، فصلی فلم یرفع یدیه إلا في أول مرة".
(سنن الترمذي، حدیث نمبر:257)
ترجمہ: حضرت علقمہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے نقل فرماتے ہیں کہ آگاہ ہوجاؤ! میں تمہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازپڑھ کر دکھاتا ہوں، یہ کہہ کر نماز پڑھی تو اپنے دونوں ہاتھوں کو صرف ایک مرتبہ اٹھایا، پھر نہیں اٹھایا۔
3) عن علقمة عن عبد الله بن مسعود قال: صلیت خلف النبي صلی الله علیه وسلم، وأبي بکر وعمرفلم یرفعوا أیدیهم إلا عند افتتاح الصلاة."
(السنن الکبری للبیهقي، حدیث نمبر: 2534، 113/2، ط: دار الكتب العلمية)
ترجمہ: حضرت علقمہ، حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن مسعودؓ نے فرمایا: میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اور حضرت ابوبکرؓ و عمرؓ کے پیچھے نماز پڑھی ہے، ان میں سے کسی نے اپنے ہاتھوں کو تکبیرِ تحریمہ کے علاوہ کسی اور تکبیر میں نہیں اٹھایا۔
4) قَالَ مُحَمَّدٌ , أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ الْجَرْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَأَيْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ «رَفَعَ يَدَيْهِ فِي التَّكْبِيرَةِ الأُولَى مِنَ الصَّلاةِ الْمَكْتُوبَةِ، وَلَمْ يَرْفَعْهُمَا فِيمَا سِوَى ذَلِكَ»
(موطأ مالك رواية محمد بن الحسن الشيباني، حدیث نمبر: 105، ص: 58، ط: المكتبة العلمية)
ترجمہ: عاصم بن کلیب اپنے والد کلب جرمی سے نقل فرماتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا : میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ فرض نماز میں صرف تکبیر تحریمہ میں ہاتھ اٹھاتے تھے، اور اس کے علاوہ کسی اور تکبیر میں ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔
ان روایات سے معلوم ہوا کہ کئی اکابر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا معمول تکبیر تحریمہ کے علاوہ ترکِ رفع یدین کا تھا، اس بناء پر احناف کے نزدیک تکبیر تحریمہ کے علاوہ ترک رفع یدین والی احادیث راجح ہیں۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1315 Mar 29, 2022
takbeere tehrima k / kay elawa tark e rafayeden afzal he / hay

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.