سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ہمارے یہاں نکاح کے اگلے دن مغرب کی نماز کے بعد سے عورتیں گھر میں جمع ہوکر مہندی لگاتی ہیں، اور شربت یا کچھ میٹھا وغیرہ پیکر چلی جاتی ہیں، مرد حضرات گھر کے باہر بیٹھتے ہیں اور وہ بھی شربت یا کچھ میٹھا پیکر چلے جاتے ہیں، معلوم یہ کرنا تھا کہ یہ مہندی، شربت وغیرہ کا پروگرام رکھنا کیسا ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔
جواب: واضح رہے کہ عورتوں کے لیے مہندی لگانا مستحب عمل ہے، اس میں شرعاً کوئی ممانعت نہیں ہے، لیکن ہمارے معاشرے میں شادی کے موقع پر مہندی کی رسم کی تقریب بہت سارے مفاسد پر مشتمل ہوتی ہے، مثلاً: عورتوں کا مخصوص لباس پہننے کے لیے فضول خرچی کرنا، موسیقی اور رقص کی مجلس منعقد کرنا، بعض جگہ مردوں اور عورتوں کا مخلوط اجتماع وغیرہ، لہذا ان امور سے بچنے کے لیے مروجہ مہندی کی رسم سے احتراز کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوي الهندية: (الباب العشرون في الزينة، 359/5، ط: دار الفکر)
ولا ينبغي أن يخضب يدي الصبي الذكر ورجله إلا عند الحاجة ويجوز ذلك للنساء كذا في الينابيع.
احسن الفتاوی: (160/8، ط: سعید)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی