عنوان: میرے مرنے کے بعد یہ زیور فلاں کو دے دینا(9488-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی مرنے سے پہلے یہ کہے کہ میرا یہ زیور میرے مرنے کے بعد فلاں کو دے دینا، تو کیا مرنے کے بعد وہ اس کا ہوجاتا ہے یا وراثت کے حساب سے تقسیم کیا جائے گا؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ سوال میں ذکر کردہ الفاظ "وصیت" کے الفاظ ہیں، لہذا اگر یہ وصیت کسی غیر وارث کے حق میں کی گئی ہے، تو ایک تہائی (1/3) تک میں نافذ کی جائے گی، ہاں ! اگر تمام بالغ عاقل ورثاء کل مال میں اس وصیت کو نافذ کرنا چاہیں، تو اس کی بھی اجازت ہے۔
اور اگر یہ وصیت کسی وارث کے حق میں کی گئی ہے، تو وارث کے لیے وصیت کرنا شرعاً معتبر نہیں ہے، لہذا ورثاء پر ایسی وصیت پر عمل کرنا لازم نہیں ہے۔
ہاں! اگر تمام ورثاء بخوشی اس وصیت پر عمل کرنے پر آمادہ ہوں، بشرطیکہ تمام ورثاء بالغ ہوں، تو ایسی وصیت پر عمل کرنا جائز ہے، ورنہ ہر وارث کو اس کا وہی حصہ دینا ضروری ہے، جو شریعت نے اس کے لیے مقرر کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذي: (باب ما جاء في الوصیۃ للوارث، رقم الحدیث: 2120، ط: دار الغرب الإسلامی)
حدثنا علي بن حجر، وهناد، قالا: حدثنا إسماعيل بن عياش، قال: حدثنا شرحبيل بن مسلم الخولاني، عن أبي أمامة الباهلي قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول في خطبته عام حجة الوداع: "إن الله تبارك وتعالى قد أعطى لكل ذي حق حقه، فلا وصية لوارث، الولد للفراش...الحدیث".

السنن الكبرى للبيهقي: (باب نسخ الوصية للوالدين، رقم الحدیث: 12535، ط: دار الكتب العلمية)
أخبرناه أبو بكر الأصبهاني , أنا علي بن عمر الحافظ , ثنا أبو عبد الله عبيد الله بن عبد الله بن عبد الصمد بن المهتدي بالله، ثنا أبو علاثة محمد بن عمرو بن خالد، ثنا أبي , ثنا يونس بن راشد , عن عطاء الخراساني , عن عكرمة , عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تجوز وصية لوارث، إلا أن يشاء الورثة "، وقال البیھقی: عطاء الخراساني غير قوي.

عمدۃ القاری: (باب لا وصیۃ للوارث، 55/14، ط: دار الکتب العلمیۃ)
"وقال المنذري: إنما یبطل الوصیۃ للوارث في قول أکثر أہل العلم من أجل حقوق سائر الورثۃ، فإذا أجازوہا جازت، کما إذا أجازوا الزیادۃ علی الثلث".

الدر المختار: (کتاب الوصایا، 648/6، ط: سعید)
"(هي تمليك مضاف إلى ما بعد الموت) عينا كان أو دينا. قلت: يعني بطريق التبرع ليخرج نحو الإقرار بالدين فإنه نافذ من كل المال كما سيجيء ولا ينافيه وجوبها لحقه تعالى فتأمله۔"

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 527 May 20, 2022
mere marne / marney k / kay baad ye zewar / gold fulan / fulaa ko dedena

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.