سوال:
السلام علیکم، مسجد کے صحن میں صفیں لمبی ہونے کیوجہ سے ایک مقرر کردہ صف کے بجائے دو چھوٹی چھوٹی صفیں بناسکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ حدیث شریف میں پہلی صف میں نماز پڑھنے کی ترغیب وارد ہوئی ہے، اور پہلی صف میں جگہ ملنے کے باوجود دوسری صف میں نماز پڑھنے پر سخت وعید آئی ہے، لہذا عام حالات میں مسجد میں مقرر شدہ پہلی صف کو دونوں اطراف سے کم کرکے دو صفیں بنانا مکروہ ہے۔
البتہ اگر کسی عذر کی وجہ سے پہلی صف کو اطراف سے کم کیا جارہا ہے، تو وہ عذر لکھ کر بھیجیں، تاکہ اس کی روشنی میں جواب دیا جاسکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داؤد: (باب صف النساء و كراهية التأخر عن الصف الاول، رقم الحديث: 679)
حدثنا يحيى بن معين، حدثنا عبد الرزاق، عن عكرمة بن عمار، عن يحيى بن أبي كثير، عن أبي سلمة، عن عائشة قالت: قال رسول الله صلی الله علیه وسلم: لا يزال الناس يتأخرون عن الصف الاول حتى يؤخرهم الله في النار.
الفتاوی الخانیة علي هامش الفتاوي الهندية: (فصل فيما يكره في الصلاة و ما لا يكره، 119/1، ط: المكتبة الحقانية)
ويكره أن يصلي خلف الصفوف إذا وجد في الصفوف فرجة.
الفتاوي التاتارخانية: (الفصل السابع في مقام الإمام و المأموم، 622/1، ط: إدارة القرآن و العلوم الاسلامية)
وفي الخلاصة: وان لم يجد في الصف الاول فرجة يقوم في الثاني لأنه أقرب إلي الأولى.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی