عنوان: سیمنٹ اور ٹائل والے فرش پر نجاست خشک ہونے کی صورت میں پاکی کا حکم(9545-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! حضرت مفتی صاحب ! سیمنٹ کے فرش پر ناپاک پانی گرجائے اور سوکھ جائے، تو کیا وہ پاک ہوجائے گا؟ کیا سیمنٹ کے فرش میں جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے؟ جبکہ سیمنٹ سے اسے خوب (چکنا) کر دیا گیا ہو، میں نے سیمنٹ کے فرش میں خود ایکسپیریمنٹ کیا ہے، جو فرش چکنا ہوتا ہے، اس فرش میں اس طرح کی جذب کی صلاحیت نہیں ہوتی ہے، جس طرح کی مٹی چونا وغیرہ میں صلاحیت ہوتی ہے، اس میں بہت کم مقدار میں جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، تو وہ سوکھنے کے بعد پاک ہو جائے گا؟
اسی طرح سے جو ٹائلس ماربل ہوتے ہیں، جس میں بالکل بھی جذب کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی، اگر اس پر ناپاک پانی گرجائے اور خشک ہو جائے، تو کیا وہ پاک ہو جائے گا یا پھر ناپاک ہی رہے گا؟

جواب: واضح رہے کہ اگر پکی زمین مثلاً: سیمنٹ، ٹائل یا ماربل وغیرہ کے فرش پر نجاست خشک ہو جائے، اور نجاست کا اثر زائل ہو جائے، تو ایسی صورت میں بغیر دھوئے وہ فرش پاک سمجھا جائے گا، اور اس جگہ نماز پڑھنا درست ہوگا۔
البتہ احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ اس زمین کو پانی سے تین مرتبہ دھو لیا جائے، یا اس فرش پر اتنی مقدار میں پانی بہایا جائے، جس سے نجاست کا اثر زائل ہو جائے، اس طرح کرنے سے وہ فرش خشک ہونے کے بعد پاک ہو جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

البحر الرائق: (237/1، ط: دار الكتاب الاسلامي)
وإن كان اللبن مفروشا فجف قبل أن يقلع طهر بمنزلة الحيطان، وفي النهاية إن كانت الآجرة مفروشة في الأرض فحكمها حكم الأرض، وإن كانت موضوعة تنقل وتحول، فإن كانت النجاسة على الجانب الذي يلي الأرض جازت الصلاة عليها، وإن كانت النجاسة على الجانب الذي قام عليه المصلي لا تجوز صلاته.

الهندیة: (43/1، ط: دار الفکر)
" الأرض إذا تنجست ببول واحتاج الناس إلی غسلها، فإن کانت رخوةً یصب الماء علیها ثلاثاً فتطهر، وإن کانت صلبةً قالوا: یصب الماء علیها وتدلك ثم تنشف بصوف أوخرقة، یفعل کذلك ثلاث مرات فتطهر، وإن صب علیها ماء کثیر حتی تفرقت النجاسة ولم یبق ریحها ولا لونها وترکت حتی جفت تطهر، کذا في فتاویٰ قاضی خان".

و فیھا أیضاً: (44/1، ط: دار الفکر)
’’( ومنها ) الجفاف وزوال الأثر الأرض تطهر باليبس وذهاب الأثر للصلاة لا للتيمم. هكذا في الكافي. ولا فرق بين الجفاف بالشمس والنار والريح والظل‘‘.

المحیط البرھانی: (200/1، ط: دار الکتب العلمیة)
البول إذا أصاب الأرض واحتیج إلی الغسل یصب الماء علیه ثم یدلك وینشف ذلك بصوف أو خرقة فإذا فعل ذلك ثلاثاً طهر، وإن لم یفعل ذلك ولكن صب علیه ماء کثیر حتی عرف أنه زالت النجاسة ولایوجد في ذلك لون ولا ریح، ثم ترک حتی نشفته الأرض کان طاهراً".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 812 Jun 03, 2022
cement of tile wale farsh per / par najasat / nijasat khushk hone ki sorat me / mein / may paki ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.