resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: جس نے میری سنت کی حفاظت کی،اللہ تعالیٰ چار باتوں سے اس کی تکریم کرےگا۔۔الخ‘‘ حدیث کی تحقیق(9692-No)

سوال: ”من حفظ سنتی أكرمه الله تعالى بربع خصال "المحبة فى قلوب البررة، والهيبة فى قلوب الفجرة، والسعة فى الرزق، والثقة فى الدين"اس حدیث کی ضعف اور صحت کے بارے میں اگر بتائیں تو بڑی مہربانی ہوگی۔ اس حدیث کو روح البیان جلد دوم صفحہ نمبر 231 میں ذکر کیا گیا ہے۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ روایت کو بطور حدیث بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ اس روایت کا ترجمہ ،تخریج اور اسنادی حیثیت مندرجہ ذیل ہے۔
ترجمہ:جس نے میری سنت کی حفاظت کی (دل و جان سے اس کو مضبوط پکڑلیا اور اس پر عمل کیا) اللہ تعالیٰ چار باتوں سے اس کی تکریم کرے گا: (١) نیک لوگوں کے دلوں میں اس کی محبت پیدا کرے گا (٢) فاجر اور بدکار لوگوں کے دلوں میں اس کی ہیبت ڈال دے گا (٣)رزق میں فراخی کردے گا (٤) دین میں پختگی نصیب فرمائے گا۔
تخریج الحدیث:
مذکورہ روایت کو اسماعیل حقی (م1127ھ)نے ’’تفسیرروح البیان‘‘میں بغیر سند کے بیان کیا ہے۔
مذکورہ روایت کی اسنادی حیثیت:
سوال میں ذکرکردہ روایت باوجود تلاش کے کتبِ حدیث کے ذخیرے میں نہیں ملی، البتہ شیخ اسماعیل حقی ؒ (م1127ھ)نے تفسیر ’’روح البیان ‘‘ میں بغیرسند کے ذکر کیا ہے چونکہ اس تفسیر میں ہر قسم کی روایات موجود ہیں، لہذا جب تک اس حدیث کی سند یا کوئی اور حوالہ نہیں مل جاتا، تب تک محض تفسیر "روح البیان" کا حوالہ حدیث کے ثابت ہونے کے لیے کافی نہیں ہے، البتہ چونکہ سنت کی حفاظت کے بے شمار فضائل اور برکات ہیں، جو لوگ سنت کی حفاظت سے وابستہ ہیں، ان میں ان برکات کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے، اس لیے ان برکات کو حدیث کی طرف نسبت کیے بغیر بیان کیا جا سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

روح البیان للشیخ اسماعیل حقي: (5/177،ط: دارالفکر)
وفى الحديث :من حفظ سنتى أكرمه الله بأربع خصال المحبة فى قلوب البررة والهيبة فى قلوب الفجرة والسعة فى الرزق والثقة بالدين.

التعلیقات الحافلة علي الاجوبة الفاضلة: (ص: 132- 133، ط: مکتب المطبوعات الاسلامیة)
بعض کتب التفسیر التی یکثر فیھا ایراد الحدیث من غیر سند کتفسیر الزمخشری ، و البیضاوي و أبي السعود فان مؤلفیھا لانصرافھم عن الاشتغال بعلم الحدیث یوردون فیھا أثناء کلامھم أحادیث بعضھا صحیح، و بعضھا ضعیف، وبعضھا منکر أو موضوع ۔۔۔۔و یلتحق بھذہ التفاسیر أیضا تفسیر’’روح البیان فی تفسیر القرآن‘‘لاسماعیل حقی الواعظ الصوفي المتوفی ۱۱۳۷، فقد نفقت علیه فی تفسیرہ ھذا الأحادیث الضعیفة و الموضوعة نفاقا کبیرا ، اذ کان رحمہ اللہ تعالی لا ید له بعلم الحدیث، قال شیخنا الکوثری رحمه الله تعالی فی ’’المقالات‘‘:(ص:۳۸۳۔۳۸۴)للوعاظ شغف عظیم ب ’’تفسیرہ‘‘لما فیه من الحکایات المرفقة للقلوب ، وفیه نقول کثیرۃ عن کتب فارسیۃ ۔ وفیه کثیر من اشارات الصوفیة، بل یکثر النقل فیه من التاویلات النجمیة لصاحب ‘‘منارات السائرین‘‘و فیه ایضا من وجوہ البیان ما تستلذہ الاسماع إلا أنه لا یتحاشی عن النقل من کل کتاب وعن کل من ھب و دب.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

"jis ne meri sunnat / sunat ki hifazat ki ,Allah char / 4 bato se us ki takreem kare ga" hadees ki tehqeeq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees