عنوان: حالت نیند میں نماز میں تاخیر ہونے پر کوئی گناہ نہیں ہے، حدیث کی تحقیق(970-No)

سوال: ایک شخص سوتا رہ جائے جب آنکھ کھلے اس وقت نماز پڑھ لے، کیا یہ کسی حدیث میں آیا ہے؟

جواب: جی ہاں ! یہ حدیث مسلم شریف، باب قَضَاءِ الصَّلاَةِ الْفَائِتَةِ وَاسْتِحْبَابِ تَعْجِيلِ قَضَائِهَا، حدیث نمبر:1562 ،سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 698 اور دیگر احادیث کی کتب میں موجود ہے۔
تشریح:
اگر کوئی شخص نماز کا وقت داخل ہونے سے پہلے سوجائے اورسونے سے پہلے جاگنے کے اسباب اختیار کر چکا ہو اور پھر کسی وجہ سے نہ اٹھ سکے تو اس حالت میں نماز قضاء ہونے پر کوئی گناہ نہیں ہے ۔
اسی طرح کسی سے بھول ہو گئی اور پورا نماز کا وقت گزر گیا اس کو یاد ہی نہیں آیا کہ نماز کا وقت داخل ہوکر گزر بھی چکا ہے، چونکہ بھول اور چوک اس امت سے معاف ہے؛ جیسے حدیث شریف میں ہے:"رسول اللہﷺ نے فرمایا اللہ تعالی نےمیری امت سے خطا اور بهول معاف کردی گئی ہے"۔
لہذا ان دونوں وجوہات کی وجہ سے اس پر گناہ نہیں ہے، البتہ اس حدیث میں قضاء پڑھنے کا اشارہ مل رہا ہے کہ جب اسے یاد آئے یا وہ نیند سے اٹھ جائے تواسے نماز پڑھنی پڑےگی ، قضاء کسی صورت میں معاف نہیں ہے۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 692 Mar 02, 2019
halate neend mai namaz mai taakheer honay per koi gunah nahi, hadees ki tehqiq, There is no sin if prayer gets delayed caused because the person was asleep, research of hadith

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.