عنوان: "تین محبوب چیزیں" الخ، حدیث سے متعلق تحقیق(986-No)

سوال: حضرت! اس واقعہ کی تصدیق فرمادیں:
ایک روز آپ ﷺ نے اپنے صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کے درمیان تشریف آوری کے دوران حضرت ابوبکرؓ سے پوچھا: ابوبکر آپ دنیا میں کیا چیز پسند کرتے ہيں؟ انہوں نے جواب میں کہا: حضور! تین چیزیں پسند کرتا ہوں:
اول: آپ کے درمیان بیٹھا رہوں، دوسرا: آپ کو دیکھتا رہوں، تیسرا: اپنے مال کو آپ پر خرچ کروں۔
پھر حضور ﷺ نے حضرت عمرؓ سے دریافت کیا کہ عمر آپ کیا پسند کرتے ہيں:
حضرت عمرؓ نے جواب میں کہا: حضور! تین چیزیں پسند کرتا ہوں:
اول: نیکی کا حکم دوں اگرچہ سری طور پر ہو، دوسرا: برائی سے روکتا رہوں اگرچہ سرعام ہو اور تیسرا: حق بات کہوں اگرچہ سننے والوں کو کڑوی لگے۔
اور پھر حضورﷺ نے حضرت عثمانؓ سے دریافت کیا کہ عثمان! آپ کیا پسند کرتے ہیں:
حضرت عثمانؓ نے جواب دیا : حضور تین چیزیں پسند کرتا ہوں:
اول: لوگوں کو کھانا کھلاؤں، دوسرا: سلام کو پھیلاؤں اور تیسرا: رات میں ایسے وقت نماز پڑھوں جب لوگ نیند کی آغوش میں ہوں۔
اس کے بعد حضورﷺ نے حضرت علیؓ سے دریافت کیا کہ علی! آپ کیا پسند کرتے ہيں؟
حضرت علیؓ نے جواب دیا کہ حضور! تین چیزیں پسند کرتا ہوں:
اول: مہمان نوازی کروں، دوسرا: گرما کے موسم میں روزے رکھوں اور تیسرا: دشمن پر تلوار سے وار کروں۔
پھر آپ ﷺ نے حضرت ابوذرغفاریؓ سے دریافت فرمایا : ابوذر آپ کیا پسند کرتے ہو؟
حضرت ابوذر غفاریؓ نے جواب دیا: حضور میں دنیا میں تین چیزیں پسند کرتا ہوں:
اول: بھوک، دوسرا: بیماری اور تیسرا: موت۔
آپ ﷺ نے ان س ےسبب پوچھتے ہوئے کہا آپ ان چیزوں کو کیوں پسند کرتے ہو؟
انہوں نے جواب دیا کہ حضور! بھوک اس لیے عزيز ہے کہ اس کے ذریعے میرا دل نرم ہوتا ہے اور بیماری اس لیے محبوب ہے کہ اس کے ذریعے میرے گناہ معاف ہوتے ہیں اور موت اس وجہ سے عزيز ہے کہ اس کے ذریعے میں اپنے پروردگارسے ملوں گا۔
اس کے بعد آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: میرے لیے تمہاری دنیا سے تین چیزیں پسند کروائی گئیں۔
اول: خوشبو، دوسری: نیک عورتیں، اور تیسری: میرےآنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں رکھی گئی ہے۔
اسی اثناء حضرت جبرئیل تشریف لاتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ مجھے تمہاری دنیا سے تین چیزیں پسند ہيں:
اول: پیغام کو پہنچانا، دوسرا: امانت کو ادا کرنا اور تیسرا: مساکین سے محبت کرنا۔
پھر حضرت جبرئيل آسمانوں کی جانب لوٹتے ہیں اور دوبارہ زمین پر واپس آتے ہیں اور فرماتے ہيں کہ حضور! اللہ رب العزت آپ کو سلام کہتے ہيں اور ارشاد فرماتے ہيں: کہ اللہ رب العزت کو تمہاری دنیا سے تین چیزیں پسند ہيں:
اول: ایسی زبان جو اللہ کی یاد سے تر ہو، دوسرا: ایسا دل جو اللہ سے ڈرنے والا ہو اور تیسرا: ایسا جسم جو مصائب اور آزمائشوں میں صبر کرنے والا ہو۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ روایت سے متعلق تین باتیں قابل وضاحت ہیں:
1_روایت کا ابتدائی حصہ
"حبب الی من دنياكم الطیب والنساء وجعلت قرة عینی فی الصلاة"
یہ صحیح روایات سے ثابت ہے.
قول النبي صلى الله عليه وسلم: "حبب إلي من دنياكم الطيب، والنساء، وجعلت قرة عيني في الصلاة"
(مسندأحمد: 3/128 رقم 12315،ط، مؤسسة قرطبة،القاهرة)
(النسائي ،کتاب عشرةالنساء :2/93، ط، قدیمی کتب خانہ، کراچی۔)

2_ابتدائی حصہ میں اضافہ:
اس ابتدائی حصہ میں بھی "حُبِّب لي من دنياكم ثلاث" یعنی "تین"کا لفظ ذکر نہیں ہے۔
قال الحافظُ قال شيخُ الاسلام زينُ الدين العراقي في أماليه وصرَّح بأنَّ لفظ ثلاث ليس في شيءٍ من كُتب الحديث وأنَّها مُفسِدةٌ للمعنى، وكذلك قال الزركشي وغيرُه وقال الدماميني: لا أعلمها ثابتةً من طريقٍ صحيحة.
(نیل الاوطار للشوکانی:1/473، ط ،دارابن جوزی ، سعودیہ۔)

3_ روایت میں ذکر کردہ بقیہ قصہ:
بقیہ تمام روایت کسی بھی کتاب ذکر نہیں اور سب سے پہلے اس کو امام قسطلانی رحمہ اللہ نے المواہب اللدنیۃ میں بغیر سند کے ذکر فرمایا اور علامہ زرقانی نےشرح المواہب اللدنیۃ میں اس روایت کے متعلق لکھا: ھذاالمروی مما لایصح۔
(المواہب اللدنية،النوع الثالث في سيرته في نكاحه:6/376،ط، دارالکتب العلمیہ، بیروت۔)

ترجمہ:
یہ روایت ان روایات میں سے ہے،جو صحیح نہیں ہے۔
کشف الخفاء میں علامہ عجلونی نے بھی لوگوں کی زبان پر غیر مستند مشہور روایات میں سے قرار دیا۔
( کشف الخفاء:1/388،ط، مکتبة علم الحديث)
خلاصہ کلام:
مذکورہ طریقہ پر روایت بیان کرنا، یہ من گھڑت اور باطل ہے، اور اس کا اس طرح بیان کرنا درست نہیں ہے۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 6284 Mar 04, 2019
teen mehboob pasandida cheezai hadees say mutaliq tehqeeq , "Three Beloved Things" etc., research on hadith Three favourite things hadees

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.