resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: شب قدر میں زنا کرنے والے مرد یا عورت کی دعا قبول نہیں ہوتی(993-No)

سوال: کیا یہ بات صحیح ہے کہ شب قدر میں زانی کی دعا قبول نہیں ہوتی؟

جواب: واضح رہے کہ دعا قبول نہ ہونے کے کئی اسباب ہیں ،ان میں ایک سبب کسی بھی کبیرہ گناہ میں مبتلا ہونا ہے ،(۱) اور گناہِ کبیرہ میں مبتلا شخص کی دعا کا قبول نہ ہونا شب قدر کے ساتھ خاص نہیں ہے، حدیث شریف میں آتا ہے جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: آدھی رات کے وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں تو ایک آواز لگانے والا آواز لگاتا ہے: ہے کوئی دعا کرنے والا کہ اس کی دعا قبول کی جائے؟ ہے کوئی مانگنے والا کہ اسے دیا جائے، ہے کوئی مشکل میں پھنسا ہوا کہ اس کی مشکل کشائی کی جائے؟ تو کوئی بھی مسلمان اس وقت میں اللہ تعالی سے مانگتا ہے تو اللہ تعالی اس کی دعا کو لازمی قبول فرماتا ہے، سوائے زانی خاتون کے جو جسم فروشی کرتی ہو، یا بھتہ لینے والےکے۔(المعجم الكبير للطبرانی،حديث نمبر: 8391)(۲)
واضح رہے کہ عام طور پر گناہ دعا کے قبول نہ ہونےکا سبب ہوتا ہےلیکن یہ ضروری نہیں ہے ،بسا اوقات آدمی گناہ میں مبتلا ہوتا ہے اوراس کی دعا قبول ہوجاتی ہے ،تو دعا کا قبول ہونا یا نہ ہونا اللہ تعالیٰ کی مشیت پر ہے اور اس میں اللہ تعالی کی بڑی حکمتیں ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

جامع العلوم والحكم لابن رجب الحنبلي: (1/ 275، ط: مؤسسة الرسالة)
وقوله صلى الله عليه وسلم: " «فأنى يستجاب لذلك» " معناه: كيف يستجاب له؟ فهو استفهام وقع على وجه التعجب والاستبعاد، وليس صريحا في استحالة الاستجابة، ومنعها بالكلية، فيؤخذ من هذا أن التوسع في الحرام والتغذي به من جملة موانع الإجابة، وقد يوجد ما يمنع هذا المانع من منعه، وقد يكون ارتكاب المحرمات الفعلية مانعا من الإجابة أيضا، وكذلك ترك الواجبات كما في الحديث أن ترك الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر يمنع استجابة دعاء الأخيار، وفعل الطاعات يكون موجبا لاستجابة الدعاء.

المعجم الكبير للطبراني: (رقم الحديث: 8391، 9/159، ط: مكتبة ابن تيمية)
عن عثمان بن أبي العاص الثقفي، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " تفتح أبواب السماء نصف الليل فينادي مناد: هل من داع فيستجاب له؟ هل من سائل فيعطى؟ هل من مكروب فيفرج عنه؟، فلا يبقى مسلم يدعو بدعوة إلا استجاب الله له إلا زانية تسعى بفرجها أو عشار "
وهذا الحديث أورده الهيثمي في ’’مجمع الزوائد‘‘(10/153)(17240)وقال: رواه الطبراني، ورجاله رجال الصحيح.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

musht zani ka hukum aur zina karnay wali aurat ya mard ki dua qubool nahi hoti orat , The supplications of a man or a woman who does masturbation or adultery is not accepted

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees