سوال:
اگر ایک دن میں پانچوں نمازیں قضا ہوگئی ہوں تو کیا ایک وقت میں سب نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: ایک ہی دن کی فوت شدہ پانچ نمازوں کی قضا ایک وقت میں پڑھی جاسکتی ہے، البتہ اگر آپ صاحبِ ترتیب ہیں (یعنی آپ کے ذمہ چھ یا اس سے زیادہ نمازیں بالغ ہونے کے بعد سے باقی نہ ہوں) تو آپ کے لیے ان قضا نمازوں کو ترتیب سے ادا کرنا لازم ہے، اور اگر آپ کے ذمہ چھ یا اس سے زیادہ نمازیں بالغ ہونے کے بعد سے باقی ہوں تو اس صورت میں آپ جس ترتیب سے چاہیں، اپنی بقیہ نمازوں کی قضا کرسکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیة: (122/1، ط: دار الفکر)
الترتيب بين الفائتة والوقتية وبين الفوائت مستحق، كذا في الكافي حتى لا يجوز أداء الوقتية قبل قضاء الفائتة، كذا في محيط السرخسي. وكذا بين الفروض والوتر، هكذا في شرح الوقاية.
و فیھا ایضاً: (132/1، ط: دار الفکر)
ويسقط الترتيب عند كثرة الفوائت وهو الصحيح، هكذا في محيط السرخسي وحد الكثرة أن تصير الفوائت ستا بخروج وقت الصلاة السادسة وعن محمد - رحمه الله تعالى - أنه اعتبر دخول وقت السادسة، والأول هو الصحيح، كذا في الهداية
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی